ملک بھر میں 10 جون بروز جمعہ نماز کے بعد بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے اسی طرح اترپردیش میں بھی کئی مقامات پر احتجاج کیا گیا، جہاں یہ تشدد میں تبدیل ہوگیا اسی دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوگئی جس میں پولیس سمیت کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں تین سو سے زائد لوگوں کو گرفتار کیا گیا اسی تشدد کے الزام میں پریاگ راج کے مشہور سماجی کارکن جاوید محمد عرف جاوید پمپ کو گرفتار کیا گیا اور ان کا گھر بھی منہدم کردیا گیا۔ وہیں پریاگ راج ایس ایس پی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تشدد معاملہ میں جاوید احمد کی بیٹی آفرین فاطمہ بھی سازشی ہیں اور ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ ویمن انڈیا موؤمنٹ (WIM) نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں طالب علم کارکن آفرین فاطمہ کے گھر کو مسمار کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یوپی حکومت کی بلڈوزر سیاست اختلاف رائے کو دبانے کیلئے اپنے شہریوں کے خلاف ریاستی سرپرستی میں حملہ ہے۔ پولیس آمرانہ ریاست کے مقاصد حاصل کرنے کا آلہ کار بن چکی ہے۔ سب سے بڑی جمہوریت میں قانون کے مطابق عمل کہاں ہوا ہے؟۔
مسلمانوں کیلئے یہ واضح پیغام ہے کہ اگر وہ حکومت کے خلاف آواز اٹھائیں گے تو ان کا یہی انجام ہوگا۔ لیکن ہم فاشسٹ حکومت کے سامنے جھکنے سے انکار کرتے ہیں۔ ہم آفرین فاطمہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں انصاف دلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔