قومی دار الحکومت دہلی میں پولیس نے نفرت پھیلانے کے الزام میں بی جے پی کی سابق ترجمان نُپور شرما، نوین جندل اور مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد اویسی کے بشمول کچھ ایسے لوگوں کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں جن پر مبینہ طور پر نفرت بھرے میسیجز سوشل میڈیا پر پھیلانے اور بدامنی والے حالات پیدا کرنے کا الزام عائد ہے۔
پولیس نے بتایا کہ اسپیشل سیل کے انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشن (IFSO) یونٹ کے ذریعہ درج ایف آئی آر میں نامزد افراد میں بی جے پی کی سابق ترجمان نُپور شرما، نوین کمار جندل، مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد اویسی اور سوامی یتی نرسمہانند کے علاوہ شاداب چوہان، صبا نقوی، مولانا مفتی ندیم، عبدالرحمان اور گلزار انصاری کے نام شامل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس (آئی ایف ایس او) کے پی ایس ملہوترا نے کہا کہ ایف آئی آر مختلف مذاہب کے درمیان نفرت پھیلانے والے متعدد افراد کے خلاف ہے۔
ملہوترا نے کہا کہ یہ یونٹ سائبر اسپیس پر بدامنی پیدا کرنے کے ارادے سے غلط معلومات کو فروغ دینے میں سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارمز کی بھی چھان بین کرے گا اور اس سے ملک کے سماجی تانے بانے کو کمزور کرنے کی کوشش کو پورا نہیں ہونے دے گا تاکہ نفرت کی وجہ سے آپسی بھائی چارے پر اثر نہ پڑے۔
اسد الدین اویسی نے اس معاملے پر ٹویٹر پر کہا کہ مجھے ایک ایف آئی آر موصول ہوئی، میں نے یہ ایف آئی آر پہلی مرتبہ دیکھی ہے جس میں جرم کا ذکر نہیں ہے۔ کیا آپ قتل کا مقدمے کا بغیر کسی ہتھیار تصور کرسکتے ہیں؟ میں نہیں جانتا کہ کس بنیاد پر یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
1. I’ve received an excerpt of the FIR. This is the first FIR I’ve seen that’s not specifying what the crime is. Imagine an FIR about a murder where cops don’t mention the weapon or that the victim bled to death. I don’t know which specific remarks of mine have attracted the FIR pic.twitter.com/0RJW1z71aN
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) June 9, 2022