چنئی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) تمل ناڈو کی جانب سے ریاستی گورنر کی تملین مخالف سرگرمیوں، ریاستی حکومت کی بے عزتی اور جمہوری اداروں کی بے عزتی کی مذمت میں 4 جون 2022کو گورنر ہائس کی طرف ایک بہت بڑی ریالی نکالی گئی۔
"گورنر باہر نکلو”کے نعرے کے ساتھ ریلی میں خواتین سمیت 20ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی اور گورنر کی تملین مخالف اقدامات کے خلاف نعرے لگائے۔
ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر نیلائی مبارک کی قیادت میں گنڈی ریس ہاؤس کے قریب سے نکالی گئی ریلی سے ایم ڈی ایم کے ڈپٹی جنرل سکریٹری ملائی ستیہ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ڈپٹی جنرل سکریٹری ویرا پانڈین، پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ریاستی صدر محمد شیخ انصاری،وی سی کے ڈپٹی جنرل سکریٹری وننی ارسو، مئی 17تنظیم کے کوآرڈنیٹر ترو مروگن گاندھی اور مکل ادھیگارم کے جنرل سکریٹری اڈکیٹ راجو نے خطاب کیا۔
اس کے علاوہ ریلی میں ایس ڈی پی آئی ریاستی نائب صدر عبدالحمید، ریاستی جنرل سکریٹریان اے ایس عمر فاروق، احمد نووی، ریاستی سکریٹریان رتھنم اناچی، اے کے کریم، ریاستی خازن امیر حمزہ، ریاستی ورکنگ کمیٹی اراکین اڈوکیٹ راجہ محمد، بشیر سلطان، کمال باشاہ، محمد رشیداور چنئی نارتھ اور ساوتھ زون کے ضلعی منتظمین شریک رہے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر نیلائی مبارک نے کہا کہ "مودی کی قیادت والی بی جے پی مرکزی حکومت ملک کے وفاقی نظام کو غیر مستحکم کرنے کیلئے مختلف منفی اقدامات کررہی ہے۔اس کے ایک حصے کے طور پر، بی جے پی حکومت وفاقیت کو چیلنج کرتے ہوئے اپنے مقررکردہ گورنروں کی مدد سے ریاستی حکومتوں کی سرگرمیوں کو روکنے اور ریاستی حکومت کو اس کے حقوق سے محروم کرنے کا کام کررہی ہے۔
اس لحاظ سے تمل ناڈو کے گورنر کے طور پر آر این روی کی تقرری کے بعد سے ان کی تملین مخالف سرگرمیوں کا سلسلہ عروج پر ہے۔ حال ہی میں سپریم کورٹ نے خود پیراریوالن کی رہائی کے معاملے میں گورنر سے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ گورنر کی کارروائی آئین کے مطابق، حدود کی خلاف ورزی کیے بغیر، وفاقیت کے اصول کی خلاف ورزی کیے بغیر اور ریاست کی خودم ختاری پر سمجھوتہ کیے بغیرہونی چاہئے۔
تاہم، تمل ناڈو کے گورنر کی سرگرمیاں اس طرح کے طریقہ کار کی خلاف ورزی پر مبنی ہے۔ تمل ناڈو گورنر ریاستی حکومت کی جانب سے عوام کے حق میں منظور کئے گئے بلوں کو نظر انداز کررہے ہیں، نئی تعلیمی پالیسی جو سماجی نظام کو غیر مستحکم کرتی ہے اور ذات پات کی تعلیم کو مسلط کرتی ہے اس کو تھوپنے کیلئے ایک پروپگینڈہ مشینری کے طور پر کام کررہے ہیں اور اسٹیج پر فاشسٹ ہندوتوا نظریہ کا پروپگینڈہ اور سماجی جمہوری اداروں پر بہتان وغیرہ تملین مخالف سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تمل ناڈو گورنر کے اس تملین مخالف اقدامات کی مذمت کرنے کیلئے آج ریلی میں ہزاروں افراد نے حصہ لیا ہے۔ لہذا، مرکزی حکومت کو تمل ناڈو گورنر آر ین روی کو واپس بلانا چاہئے، جو تملین مخالف سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اگر عوام کی منتخب حکومت کے اقدامات کو مفلوج کرنے کیلئے گورنر کے مخالف اقدامات جاری رہے تو گورنرکو ہٹانے کیلئے ایک زبردست عوامی تحریک چلائی جائے گی۔