یروشلم : مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی انتہا پسند تنظیم لاہاوا کے سربراہ نے آباد کاروں سے 28 مئی کو ہونے والے آئندہ سالانہ "فلیگ مارچ” میں مسجد اقصیٰ کے اندر موجود چٹان کے گنبد کو منہدم کرنے کا مطالبہ کیا۔
بینٹزی گوپسٹین نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں مسجد اقصیٰ میں ڈوم آف دی راک کے قریب ایک بلڈوزر دکھایا گیا ہے۔ تصویر کے کیپشن میں لکھا گیا کہ "ہم چٹان کے گنبد کو منہدم کرنے آئیں گے”۔
اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (UNESCO) کے مطابق ڈوم آف دی راک الاقصیٰ کمپلیکس کی دو اہم پناہ گاہوں اور عالمی ثقافتی ورثے میں سے ایک ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے ایک یہودی تنظیم کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں "مبینہ ہیکل” کی تعمیر کے گنبد چٹان کو "منہدم کرنے اور ختم کرنے” کے مطالبات کی مذمت کی۔
وزارت خارجہ نے "یہودی دہشت گرد تنظیم حوا” کی طرف سے اگلے اتوار کو مسجد اقصیٰ پر حملے میں وسیع پیمانے پر شرکت کو متحرک کرنے اور گنبد خضرا کو نشانہ بنانے کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کرنے کے مطالبات کی بھی مذمت کی۔
وزارت خارجہ نے اسرائیلی حکومت کو "ان نسل پرستانہ کالوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جو یروشلم اور اس کے مقدسات کے خلاف قبضے کی جارحیت کو مزید بڑھانے پر اکساتی ہیں، جس سے ایک بے قابو مذہبی جنگ اور ہمارے لوگوں کے خلاف عام طور پر اور یروشلم کے لوگوں کے خلاف مزید خلاف ورزیوں اور جرائم کے کمیشن کا خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی انتہا پسند تنظیم لاہاوا کے متعدد لیڈرز ماضی میں بھی اس طرح کے بیانات دیتے آئے ہیں۔ اشتعال انگیز بیانات دینے پر درجنوں مقدمات درج کیے گئے تھے ا ور اس تنظیم کے مختلف لیڈروں کو اس معاملے میں گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔