ریاست اترپردیش کے ضلع سدھارتھ نگر میں پولیس نے بیٹے کو بچانے والی ماں پر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔ جس کے بعد علاقے میں غم وغصہ کی لہر پائی جاتی ہے۔
لکھنو۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) اتر پردیش نے سدھارتھ نگر کے گاؤں کونڈارا میں پولیس کے ذریعہ ایک خاتون کو گولی مار کر ہلاک کئے جانے کی مذمت میں ریاست کے کئی اضلاع میرٹھ، غازی آباد، مظفر نگر، سہارنپور، شاملی، بہرائچ، وارانسی وغیرہ کے ضلعی ہیڈکوارٹروں میں احتجاجی مظاہرے کیے اور احتجاج کے بعد ضلعی مجسٹریٹ کے زریعے عز ت مآب گورنر کو ایک میمو رینڈم دیا گیا۔
میمورینڈم میں کہا گیا ہے کہ سدھارتھ نگر کی پولیس ٹیم 14مئی کو رات تقریبا10بجے عبدالرحمن ولد اکبر علی ساکن گاؤں کونڈارٹولہ، اسلام نگر تھانہ اور ضلع سدھارتھنگر کے گھر پہنچی اور اس کی تلاش شروع کردی اور اسے اپنے قبضے میں لے لیا۔ جس پر عبدالرحمن کی والدہ روشنی نے پولیس کو ان کے بیٹے کو لے جانے سے روکنے کی کوشش کی۔جس پر پولیس اہلکاروں نے انہیں دھکا دیا جس کے بعد عبدالرحمن کی والدہ عبدالرحمن سے لپٹ گئیں اور پولیس اسے گھسیٹتی رہی اور پولیس اہلکاروں نے عبدالرحمن کی والدہ کو گولی مار کر قتل کردیا۔
میمورینڈم میں مطالبہ کیا گیا کہ پولیس ٹیم میں شامل تمام پولیس اہلکاروں کو فوری گرفتار کیا جائے۔ اس واقعہ کی اعلی سطحی عدالتی انکوائری کرائی جائے اور متاثرہ خاندان کو پچاس لاکھ روپئے کا معاوضہ دیا جائے۔
اس سلسلے میں سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کا ایک وفد آج سدھارتھ نگر پہنچا اور متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور حقیقت حال دریافت کی۔ وفد میں اعظم گڑھ کے ضلعی صدر عقیل احمد، سنت کبیر نگر ضلع صدر عبدالاسد چٹوری، فیصل شیخ وغیرہ موجود تھے۔