گیانواپی مسجد تنازع: مبینہ شیولنگ کی حفاظت کا حکم، مسلمانوں کے داخلے پر پابندی ختم
قومی خبریں

گیانواپی مسجد تنازع: مبینہ شیولنگ کی حفاظت کا حکم، مسلمانوں کے داخلے پر پابندی ختم

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ گیانواپی مسجد کے اندر جس علاقے میں ‘شیولنگ’ پایا گیا ہے اس کی حفاظت کی ضرورت ہے، لیکن مسلمانوں کے نماز پڑھنے کے لیے مسجد میں داخل ہونے پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔

جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور پی ایس نرسمہا کی بنچ نے یہ نوٹس انجمن انتفاضہ مسجد وارانسی کی انتظامیہ کی جانب سے دائر درخواست پر جاری کیا، جو الہ آباد ہائی کورٹ کے اپریل کے حکم کے خلاف دائر کی گئی تھی، جس نے ایک وکیل کو بطور وکیل مقرر کرنے کے وارانسی عدالت کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ کمشنر گیانواپی مسجد کمپلیکس کا معائنہ کریں گے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ سروے کے دوران مسجد کے اندر پائے جانے والے شیولنگ کو محفوظ کرنے کی ضرورت ہے، لیکن مسلمانوں کے نماز پڑھنے کے لیے مسجد میں داخل ہونے پر پابندیاں درست نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ کا اس ہفتے کے آخر میں اس معاملے کی مزید سماعت کرنے کا امکان ہے۔

تاہم سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کے سامنے کارروائی پر روک لگانے کی درخواست پر غور نہیں کیا، جسے کورٹ کمشنر کی سروے رپورٹ موصول ہونا تھی۔

درخواست گزار کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے استدلال کیا کہ ٹرائل کورٹ کا ‘وضوخانہ’ کو سیل کرنے کا حکم دینا درست نہیں تھا۔ جہاں مبینہ طور پر ‘شیولنگ’ پایا گیا ہے۔

عبادت گاہوں کے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمود کو تبدیل کر دیا گیا ہے اور وضوخانہ کو قدیم زمانے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ احمدی نے وضوخانہ کے استعمال کی اجازت طلب کرتے ہوئے کہا کہ اس کا استعمال نماز سے پہلے ضروری ہے۔

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اتر پردیش حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی وضو کے دوران ‘شیولنگ’ پر پاؤں رکھتا ہے تو اس سے امن و امان میں خلل پڑے گا، اور سپریم کورٹ سے اس علاقے کو سیل کرنے پر زور دیا۔ دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے علاقے کو سیل کرنے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد احاطے کی ویڈیو گرافی سروے کے دوران مسجد احاطے میں شیولنگ ملنے کے دعوی کے بعد مقامی عدالت نے ضلع انتظامیہ کو اس مقام کو فوری اثر سے سیل کرنے کی ہدایت دی ہے سول جج سینئر ڈویژن روی کمار دیواکر کی عدالت نے پیر کو جاری اپنے حکم میں وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ اس مقام کو سیل کردیں۔ جہاں شیولنگ ملا ہے۔ حکم میں سیل کردہ مقام پر کسی بھی شخص کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔