لکھنو۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے ریاستی دفتر سے جاری ایک پریس ریلیز میں ضلع سدھارتھ نگر پولیس کے ذریعہ گاؤں کونڈاراٹولہ، اسلام نگر میں عبدالرحمن کی والدہ کو گولی مارنے کے واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ریاستی صدر ڈاکٹر نظام الدین خان نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق سدھارتھ نگر کی پولیس ٹیم 14مئی کی رات تقریبا 10بجے عبدالرحمن ولد اکبر علی ساکن گاؤں کونڈار ٹولہ، اسلام نگر،تھانہ اور ضلع سدھارتھ نگر کے گھر پہنچی اور اس کی تلاشی لی اور اسے اپنے قبضے میں لے لیا۔
عبدالرحمن کی ماں روشنی نے پولیس کواسے لے جانے سے روکنے کی کوشش کی جس پر پولیس اہلکاروں نے اسے دھکا دیا، اس کے بعد عبدالرحمن کی والدہ اپنے بیٹے سے لپٹ گئیں اور پولیس اہلکار اسے گھسیٹتے رہے اور پولیس اہلکاروں نے عبدالرحمن کے والدہ روشنی کو گولی مار دی جس سے وہ جاں بحق ہوگئیں۔
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا اس گھناؤنے جرم کی سختی سے مخالفت کرتی ہے اور اس کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ڈاکٹر نظام الدین نے مزید کہا کہ اس واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ اتر پردیش میں امن و امان ختم ہوگیا ہے اور پولیس راج چل رہا ہے۔
سدھار تھ نگر پولیس کے اس شدید جرم کے سلسلے میں ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ اس واقعے میں ملوث تمام پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور اس واقعہ کی اعلی سطحی عدالتی انکوائری کرائی جائے اور متاثرہ خاندان کو پچاس لاکھ روپئے کا معاوضہ دیا جائے۔
ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر نے کہا کہ پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری معید ہاشمی کی قیادت میں ایس ڈی پی آئی کا ایک وفد متاثرہ خاندان سے ملاقات کرے گا اور حقیقت کے بارے میں جانکاری حاصل کرے گا۔
اس کے ساتھ ہی ایس ڈی پی آئی کی جانب سے اترپردیش کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرس پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے جائیں گے۔ جس کیلئے ایس ڈی پی آّئی کی تمام ضلعی اکائیوں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔