سپریم کورٹ نے ملک سے غداری کے قانون پر پابندی لگادی ہے یہ قانون انگریز حکومت میں حکومت مخالف کاروائیوں کو کچلنے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔
نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں سپریم کورٹ آف انڈیا سے درخواست کی ہے کہ وہ UAPA اور AFSPA جیسے تمام سخت قوانین پر نظر ثانی کیلئے اقدامات شروع کرے۔ وہ غداری قانون پر سپریم کورٹ کے حکم امتناعی پر ردعمل کررہے تھے۔
ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ موجودہ فاشسٹ حکومت اپنے مخالفین کو ڈرانے اور قید کرنے اور اختلافی آوازوں کو دبانے کیلئے غداری کے قانون (SEDITION LAW)ٗUAPA،AFSPA وغیرہ جیسے تمام سخت قوانین کا کھلم کھلا غلط استعمال کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت سے سماجی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو اس وجہ سے جیل کے سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا ہے کیونکہ وہ حکومت کے غیر جمہوری اور فاشسٹ اقدامات کے خلاف آواز اٹھارہے تھے۔
ایم کے فیضی نے امید ظاہر کی ہے کہ تحریک آزادی کو دبانے کیلئے انگریزوں کی طرف سے نافذ کیے گئے ڈیڑھ صدی سے زیادہ پرانے غداری کے قانون کو موقوف رکھنے کا سپریم کورٹ کا حکم ان کارکنوں کی ضمانت کی کارروائی کو آسان کردے گا جو اسی غداری قانون کے تحت جیلوں کے اندر مہینوں اور سالوں سے زیر سماعت قیدی کے طور پر بند ہیں اور اس سے شہریوں پر ظلم کرنے کیلئے سخت قوانین کے غلط استعمال کا بھی خاتمہ ہوگا۔