کرناٹک کے گاؤں کی مسجد کے اوپر زعفرانی پرچم
قومی خبریں

کرناٹک کے گاؤں کی مسجد کے اوپر زعفرانی پرچم، ایف آئی آر درج

ملک میں اس سے پہلے بھی مساجد پر زعفرانی پرچم لہرانے کے واقعات پیش آچکے ہیں، رام نومی جلوس کے دوران مساجد پر زعفرانی پرچم نصب کیے گئے تھے۔

ریاست کرناٹک کے بیلگاوی ضلع کے ارابھاوی کے قریب ستیگیری گاؤں میں بدھ 11 مئی کی صبح ایک مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرایا گیا جس کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔

پرچم کو مسجد کے انتظامیہ نے دیکھا جو صبح کی اذان کے لیے آئے تھے۔ مسجد کے ایک زمہ دار نے فوری طور پر مقامی ہندو اور مسلم مذہبی رہنماؤں کو اطلاع دی جس کے بعد مقدمہ درج کر لیا گیا۔

پولیس کے مطابق، شرپسندوں نے صبح 3.30 سے ​​5.30 بجے کے درمیان جھنڈا باندھا ہوگا۔ ایف آئی آر گھٹپرابھا پولیس نے درج کی ہے۔ کیس میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

مسجد کے ایک ذمہ دارقاضی ملک جان محمد نے کہا "ہمیں ماضی میں کبھی بھی ایسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ مسجد کے اردگرد رہنے والے ہندو بزرگوں سمیت ارد گرد کے سبھی لوگوں نے مدد کی اور ہم نے جھنڈا نیچے اتار دیا”۔

ذرائع کے مطابق، گاؤں میں خبر پھیلنے کے بعد ماحول کچھ دیر کے لیے کشیدہ ہوگیا، جس کے بعد دونوں برادریوں کے افراد نے مل کر پرچم اتار دیا۔

کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے اور امن کی بحالی کے لیے گاؤں میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔

اگرچہ پولیس نے صورتحال پر قابو پالیا تاہم کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ضلع کے تمام حساس علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

اس واقعہ نے پوری ریاست میں خوف و ہراس پھیلایا اور تشویش پیدا کردی کیونکہ ریاست میں لاؤڈ اسپیکر پر ہندو تنظیموں کی طرف سے مظاہرے دیکھنے میں آرہے ہیں، اور کرناٹک میں بھی مساجد سے لاؤڈاسپیکر ہٹانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

اسی بیچ کرناٹک حکومت نے ریاست میں شام 10بجے سے صبح 6 بجے تک لاؤڈاسپیکر کے استعمال پر پابندی عائد کردی۔ حکمنامہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔