قومی خبریں

‘غیر قانونی تعمیرات کے نام پر مدرسہ پر بلڈوزر’

کانپور۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)، اتر پردیش کے ایک وفد نے گھاٹم پور گاؤں، ضلع کانپور بھدرس روڈ پر واقع مدرسہ اسلامیہ کا دورہ کیا اور مدرسہ مینجمنٹ کمیٹی سے ملاقات کی۔ جہاں گزشتہ دنوں میونسپل انتظامیہ گھاٹم پور نے مدرسہ اسلامیہ کو غیر قانونی تعمیرات بتاتے ہوئے بلڈوز کردیا تھا۔

مدرسہ کی انتظامی کمیٹی نے وفد کو بتا یا کہ مدرسہ سن 1971میں بنایا گیا تھا، جس میں مسلسل تدریسی کام جاری ہے اور ہمارے پاس اس کے تمام دستاویزات موجود ہیں۔ لیکن اس کے باوجود میونسپل کونسل کے ایگزیکٹو افسران اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مدرسہ کو غیر قانونی عمارت قرار دیتے ہوئے بلڈوزر چلادیا۔

وفد نے مدرسہ مینجمنٹ کمیٹی کو یقین دلایا کہ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا مدرسہ کمیٹی کے ساتھ ہے اور ان کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے گی۔ اترپردیش میں 2022میں دوبارہ بی جے پی کی حکومت کے آنے کے بعد غیر قانونی قبضہ ہٹانے کے نام پر سرکاری بلڈوزر کا رخ مساجد ومدارس اور مقابر کی طرف مکمل طور سے پھیر دیا گیا ہے۔

دہلی، بہرائچ، مبارک پور، اعظم گڑھ اور گھاٹم پورر اب اس کی تازہ مثالیں ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ یوگی حکومت کا بلڈوزر صرف مساجد و مدارس پر نہیں چل رہا ہے بلکہ ملک کی جمہوریت و سالمیت کو بلڈوز کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں اس طرح کے واقعات انتہائی شرمندگی کا باعث ہیں۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوز کرنا ہی انتظامیہ کا مقصد ہے تو پھر دیگر مذاہب کے غیر قانونی تعمیرات کو کیوں بلڈوز نہیں کیا جارہا ہے؟۔

کیا یہ حکومت کا جانبدارانہ اور متعصبانہ رویہ نہیں ہے؟۔ کیا یہ اقلیتوں پر ظلم و ناانصافی نہیں ہے؟۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنے اس رویے کو بدلے اور ریاست میں قانون کی حکمرانی قائم کرے۔

وفد میں ایس ڈی پی آئی اتر پردیش کے جنرل سکریٹری معید ہاشمی، ایس ڈی پی آئی سینٹرل اتر پردیش کے جنر ل سکریٹری سلیم خان اور ہارون شاہد خان موجود تھے۔