آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی
قومی خبریں

‘غیرت کے نام پر قتل اسلام کے مطابق بدترین جرم’

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے تلنگانہ کے سرو نگر میں پیش آئے غیرت کے نام پر قتل کے واقعہ کی مذمت کی اور اسے آئین اور اسلام کے مطابق ایک "مجرمانہ فعل” قرار دیا۔

حیدرآباد میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ہم سرو نگر میں پیش آئے (غیرت کے نام پر قتل) واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔ عورت نے اپنی مرضی سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بھائی کو اس کے شوہر کو قتل کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ یہ آئین کے مطابق مجرمانہ فعل ہے اور اسلام کے مطابق بدترین جرم ہے۔

اس واقعہ کو ایک اور رنگ دیا جا رہا ہے۔ کیا یہاں کی پولیس نے ملزمان کو فوری گرفتار نہیں کیا؟ انہوں نے اسے گرفتار کر لیا ہے۔ ہم قاتلوں کے ساتھ کھڑے نہیں ہیں۔‘‘

جہانگیرپوری اور کھرگون میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ جو بھی مذہبی جلوس نکالا جائے، مسجد پر ہائی ریزولیوشن سی سی ٹی وی لگائے جائیں اور جب بھی کوئی جلوس نکلتا ہے، تو اسے ہونا چاہیے۔ فیس بک پر لائیو ٹیلی کاسٹ کریں تاکہ دنیا کو پتہ چلے کہ پتھر کون پھینک رہا ہے۔

قبل ازیں جمعرات کو حیدرآباد کی سرو نگر پولیس نے بلی پورم ناگراجو کے قتل میں ملوث ہونے پر عشرین سلطانہ عرف پلوی کے دو رشتہ داروں کو گرفتار کیا تھا۔ ملزمان کی شناخت سید مبین احمد، عشرین سلطانہ کے بھائی اور محمد مسعود احمد کے نام سے ہوئی ہے۔

سرور نگر پولیس نے بتایا کہ دونوں ملزمین کو جمعرات کو گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں عدالتی تحویل کے لیے عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

ایل بی نگر ڈی سی پی نے کہا تھا کہ "آئی پی سی سیکشن 302، ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج۔ تحقیقات جلد مکمل ہونے والی ہیں۔ ہم فاسٹ ٹریک کورٹ میں درخواست دیں گے تاکہ اس کا ٹرائل جلد مکمل ہو اور ملزمان کو سزا ملے۔ متوفی کے خاندان کو مالیاتی فوائد، نوکری فراہم کی جائے گی”۔

اس سے قبل بدھ کے روز حیدرآباد کے سرور نگر کی پنجلہ انل کمار کالونی میں نوبیاہتا جوڑے پر رات 9 بجے لوہے کی راڈ سے اور چاقو سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں وہ شخص موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ پولیس کے مطابق دونوں ملزمان نے مقتول سے رنجش پیدا کی کیونکہ اس نے ملزم سید مبین احمد کی بہن سے شادی کی تھی۔

پولیس کے بیان کے مطابق”مقتول بلی پورم ناگراجو، جو ایس سی مالا کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں، اور مسلم کمیونٹی کی عشرین سلطانہ سے پانچ سال سے زیادہ عرصے سے محبت میں تھے۔ وہ اسکول سے ہم جماعت تھے اور دونوں ایک ہی اسکول اور کالج میں پڑھتے تھے۔ وہ ملزم سید مبین احمد کی بہن ہے۔

عشرین سلطانہ کے بھائی مبین نے ناگ راجو کو خبردار کیا تھا کہ وہ اس کی بہن سے تعلقات نہ رکھے۔ جنوری 2022 کو وہ آئی ڈی پی ایل کالونی، بالا نگر میں واقع اپنے گھر سے اپنا موبائل فون اپنے گھر میں ہی چھوڑ کر نکلی۔ اگلے دن ناگاراجو اور عشرین سلطانہ کی شادی حیدرآباد کے اولڈ سٹی میں آریہ سماج میں ہوئی”۔