crime
مسلم دنیا

اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 18 سالہ فلسطینی شہید

فلسطینی وزارت صحت اور عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین میں جھڑپ کے دوران ایک فلسطینی نوجوان کو ہلاک اور تین کو زخمی کردیا۔

فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں مزید کہا کہ 18 سالہ احمد مسعد بدھ کی صبح جنین میں اسرائیلی فوجیوں کے سر میں گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔

فلسطینی عینی شاہدین نے بتایا کہ اس سے قبل بدھ کے روز اسرائیلی فوج کے اہلکاروں نے شہر اور اس کے پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بول دیا، اور درجنوں نوجوانوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران فائرنگ کی، جس سے ایک ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔

اسرائیلی حکام نے ابھی تک ان واقعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ تاہم اسرائیلی پریس نے رپورٹ کیا کہ شہر میں اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینی بندوق برداروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک فلسطینی نوجوان ہلاک اور تین دیگر زخمی ہو گئے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کی کوشش میں علی الصبح جنین اور قریبی قصبے قباطیہ پر چھاپہ مارا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ فوجیوں نے رعد حازم کے گھر کو مسمار کرنے کا حکم بھی لگایا، جس نے 7 اپریل کو اسرائیل کے ساحلی شہر تل ابیب میں ایک مصروف بار میں فائرنگ کر کے تین افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ جنین کے علاقے میں پانچ فلسطینیوں کو ان کے گھروں پر دھاوا بولنے کے بعد حراست میں لیا گیا۔

منگل کے روز مغربی کنارے کے شہر جیریکو کے جنوب مغرب میں واقع وادی اردن میں عقبات جبر پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے اہلکاروں نے دھاوا بول کر ایک فلسطینی نوجوان کو ہلاک اور چار دیگر کو زخمی کر دیا۔

اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں فلسطینی قصبوں، دیہاتوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر روزانہ چھاپے مارتی ہے تاکہ ایسے فلسطینیوں کو حراست میں لیا جا سکے جن پر اسرائیل کے خلاف حملوں کا شبہ ہے۔

مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں گزشتہ چند ہفتوں سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی بھڑک رہی ہے، خاص طور پر مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے دوران اس کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔