ریاست کرناٹک میں کلاس رومز میں حجاب پر پابندی کو لیکر تقریبا دو ماہ ہنگامہ جاری رہا کرناٹک سمیت ملک کے دیگر ریاستوں میں با حجاب طالبات کو ہراساں کیا گیا اور انہیں کالجز اور امتحانات سے روک دیا گیا، کئی مسلم باحجاب ٹیچرز نے حجاب پر پابندی کے بعد استعفی بھی دیا۔
منگلورو: ایک مسلم طالبہ نے چیف منسٹر بسواراج بومئی سے اپیل کی کہ طالبات کو 22 اپریل سے شروع ہونے والے دوسرے پری یونیورسٹی امتحانات میں حجاب پہن کر شرکت کی اجازت دی جائے۔ اس طالبہ نے ریاست میں کلاس رومز کے اندر حجاب پر پابندی کو منسوخ کرنے کے لیے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
سی ایم کو ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا "آپ کے پاس اب بھی ہمارے مستقبل کو برباد ہونے سے روکنے کا موقع ہے۔ آپ ہمیں حجاب پہن کر امتحانات لکھنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ براہ کرم اس پر غور کریں۔ ہم اس ملک کا مستقبل ہیں۔
2nd PU exams are going to start from 22nd of this month. Hon’ble CM @BSBommai you still have a chance to stop our future from getting ruined. You can make a decision to allow us to write exams wearing hijab. Please consider this.We are the future of this country.#HijabisOurRight
— Aliya Assadi (@Aliyassadi) April 13, 2022
‘‘
کلاس رومز میں حجاب کی اجازت نہ دینے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھنے کے ہائی کورٹ کے حکم کے بعد عالیہ اسدی، جو احتجاج شروع کرنے والے چھ درخواست گزاروں میں سے ایک تھیں، نے کہا تھا کہ وہ امتحانات صرف اسی صورت میں لکھیں گی جب انہیں سر پر اسکارف پہننے کی اجازت ہوگی۔
اگر ہمیں امتحانات لکھنے کی اجازت ہے تو انہیں حجاب کے ساتھ اجازت دینی ہوگی۔ دوسری صورت میں ہم کلاسوں میں شرکت نہیں کریں گے. اس نے کہا تھا کہ ہم حجاب کے بغیر کالج نہیں جائیں گے۔
کرناٹک ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی مذہبی عمل نہیں ہے اور درخواستوں کو خارج کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں یکساں اصول کی پیروی کی جانی چاہیے۔
جہاں کئی مسلم طالبات نے تعلیمی اداروں میں شرکت کی اور حجاب پہنے بغیر امتحانات میں شرکت کی، اُڈپی کی 40 لڑکیوں نے پہلے پری یونیورسٹی کے امتحان میں حصہ نہیں لیا۔
درخواست گزاروں نے ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کیا تھا، لیکن امتحانات سے قبل فوری سماعت کی ان کی درخواست کو سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا تھا اور ابھی بھی یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ملتوی ہے۔
واصح رہےکہ ریاست کرناٹک میں کلاس رومز میں حجاب پر پابندی کو لیکر تقریبا دو ماہ ہنگامہ جاری رہا کرناٹک سمیت ملک کے دیگر ریاستوں میں با حجاب طالبات کو ہراساں کیا گیا اور انہیں کالجز اور امتحانات سے روک دیا گیا، کئی مسلم باحجاب ٹیچرز نے حجاب پر پابندی کے بعد استعفی بھی دیا۔