قومی دار الحکومت دہلی میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں اتوار کو رام نومی کے موقع پر مبینہ طور پر نان ویج کھانے کو لے کر طلباء کے دو گروپوں کے درمیان تنازع تصادم میں تبدیل ہوگیا، جس میں کئی طلباء زخمی ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق رام نومی کے موقع پر مبینہ طور پر بیف کھانے کو لے کر ہاسٹل میس میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی ) اور بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا، جس میں کئی طلبہ زخمی ہوگئے۔
دراصل اس بار کاویری ہاسٹل کی میس میں نان ویج کھانا پیش کرنے پر تنازع کھڑا ہوا۔ دائیں بازو کے کچھ طلباء نے کاویری ہاسٹل میں نوراتری پوجا کا پروگرام منعقد کیا ہے۔ ان طلبا نے میس سپروائزر سے کہا تھا کہ وہ نوراتری کے دوران میس میں نان ویج کھانا پیش نہ کریں لیکن اتوار کو میس میں میٹ سپلائیر میٹ لے کر پہنچ گیا۔
اس پر دائیں بازو کے طلبہ اس سے الجھ پڑے اور اس سے میٹ واپس لے جانے کے لیے کہنے لگے۔ تبھی میٹ سپلائیر کی حمایت میں لیفٹ ونگ کے طلباء آ گئے اور وہ میس میں میٹ کی مانگ کرنے لگے۔ میس سپلائر نے کہا کہ آج اتوار ہے اور اس دن میس میں سبزی اور نان ویج دونوں طرح کے کھانے تیار کیے جاتے ہیں۔
بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں نے دعویٰ کیا کہ اے بی وی پی کے طلبہ نے جے این یو کیمپس میں رہنے والے طلبہ کو بیف کھانے سے روکا۔ تاہم اے بی وی پی کے طلباء نے دعویٰ کیا کہ گوشت کھانے کے سلسلے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہیں رام نومی منانے میں مسئلہ تھا۔
تصادم کے دوران متعدد طلباء زخمی ہوئے جنہیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ مظاہرین نے کیمپس کے مین گیٹ کو بند کر دیا اور وہاں نعرے بازی کی۔
جے این یو کی ایک طالبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جب وہ رام نومی کے دن ‘ہون’ کرنے آئی تھی تو اسے شیشے کی بوتل توڑنے کے بعد مارا پیٹا گیا۔