سعودی پریس ایجنسی (SPA) کے مطابق وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد سے یہ پہلا موقع ہوگا جب سعودی عرب نے اس سال دنیا بھر سے 10 لاکھ افراد کو حج کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اس سال 10 لاکھ غیر ملکی اور ملکی عازمین کو حج کی اجازت دی ہے۔
وزارت نے کہا کہ مملکت اس بات کو یقینی بنانے کی خواہاں ہے کہ دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ مسلمان ایک محفوظ اور روحانی ماحول میں حج اور مسجد نبوی کی زیارت کر سکیں۔
اس سال حج کے لئے مخصوص ممالک سے آنے والے عازمین کی تعداد ہر ملک کے لیے مختص کوٹے کے مطابق اور صحت کی تمام سفارشات کی تعمیل کو مدنظر رکھتے ہوئے ہوگی۔
حج 2022 کے اہم نکات
اس سال دس لاکھ حجاج کرام فریضہ حج ادا کریں گے جن میں مقامی اور غیر ملکی عازمین شامل ہیں۔
حج کرنے والوں کی عمر 65 سال سے کم ہونی چاہیے۔
حج کرنے والوں کی صحت اچھی ہونی چاہیے۔
لی گئی ویکسین کا منظور شدہ فہرست میں ہونا ضروری ہے جو مملکت سعودی عرب میں وزارت صحت کی جانب سے تسلیم شدہ ہو۔
مملکت سے باہر سے آنے والے عازمین کو مملکت کی روانگی کے 72 گھنٹوں کے اندر منفی COVID-19 PCR ٹیسٹ کا نتیجہ جمع کروانا ہوگا۔
وزارت حج و عمرہ نے عازمین کو اپنی صحت اور حفاظت کے تحفظ کے لیے مناسک ادا کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے اور احتیاطی ہدایات پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
رمضان 2022 کے آغاز کے ساتھ، عظیم الشان مسجد میں زائرین کا ایک بڑا ہجوم دیکھا گیا ہے۔ ٹیمیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے موجود ہیں کہ عازمین ادھر ادھر گھوم پھر سکیں، اور آسانی سے اور محفوظ طریقے سے حرم شریف آ جاسکیں۔
کنگڈم حکام نے حال ہی میں عبادت گزاروں کے لیے اقدامات میں نرمی کی ہے کیونکہ 5 مارچ کو مملکت نے COVID-19 کے خلاف زیادہ تر پابندیوں میں نرمی کر دی ہے ۔ اس میں مسجد حرام اور مسجد نبوی میں نمازیوں کے درمیان سماجی دوری کو ختم کرنا شامل ہے۔ پھر بھی، نمازیوں کو چہرے کے ماسک پہننے کی ضرورت ہے۔
حج کیا ہے؟
حج اسلام کے پانچ بنیادی اراکین میں سے ایک ہے، جو ہر صاحب استطاعت مسلمان کے لیے زندگی میں ایک بار فرض ہے۔