حیدرآباد: ہر ایک کے لیے اپنی زندگی جینا معمول کی بات ہے لیکن اگر کوئی دوسروں کے لیے جیتا ہے تو یہ واقعی بہت اچھا اور قابل ستائش ہے۔ بہت کم ہیں جو دوسروں کے لیے جینا چاہتے ہیں۔ اگر یہ پاکیزہ جذبہ کسی کے اندر پیدا ہوجائے تو واقعی یہ انسان کامیاب ہے۔
ایسے ہی کامیاب انسانوں میں حیدرآباد نامپلی کے عبد الاحد کی بیٹی ارجمند جویریہ ہے جو نیو جرسی USA میں مقیم ہیں پیشے کے اعتبار سے ایک فارماسسٹ ہیں۔ حال ہی میں انہیں ان کی غیر معمولی سماجی خدمات پر نیو جرسی سٹی کونسل کی جانب سے "وومن آف ایکشن ایوارڈ 2022” سے نوازا گیا ہے۔
ایوارڈ تقریب میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی جنہیں جویریہ کی سماجی خدمات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔
جویریہ نے سنگارینی ہائی اسکول سے امتیازی کامیابی کے ساتھ ایس ایس سی مکمل کیا، گنٹور سے انٹرمیڈیٹ، حیدرآباد کے شادان کالج سے بی فارمیسی اور فارمیسی مینجمنٹ اور امریکہ سے ایم ایس مکمل کیا۔
وہ یہیں نہیں رکی بلکہ آگے بڑھی اور مارکیٹنگ میں ایم بی اے کیا۔ جویریہ نے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز کیئر ہسپتال میں لاجسٹک مینیجر کے طور پر کیا تھا۔
ارجمند جویریہ امریکہ میں بے گھر افراد کی فعال طور پر مدد کرتی ہے۔ پہلے وہ بورویل لگا کر اور غریبوں میں کھانا تقسیم کر کے قبائلیوں کی بہبود کے لیے کام کرتی تھیں۔ وہ مساجد کی تعمیر میں بھی بہت دلچسپی لیتی ہیں۔
جویریہ نے بچپن سے ہی فلاحی سرگرمیوں میں دلچسپی لی اور اس کا سہرا ان کے والد محمد عبدالاحد اور ان کی والدہ قمر جہاں کو جاتا ہے۔ ان کے والد نے سنگارینی کولیریز میں 42 سال تک بطور منیجر کام کیا۔ ان کی ایک اور بیٹی ہے جو امریکہ میں ہی بہت اچھا کام کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ وومن آف ایکشن کا ایوارڈ ان خواتین کو دیا جاتا ہے جو معاشرے میں مثبت تبدیلیاں لا رہی ہوں۔