کرناٹک کے اُڈپی ضلع کی 40 طالبات نے پہلے پری یونیورسٹی کے امتحانات کا بائیکاٹ کیا کیونکہ وہ کلاس رومز کے اندر حجاب پر پابندی پر ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے سے بظاہر تکلیف میں تھیں۔
مسلم طلباء نے حجاب پہنے بغیر امتحان میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ انہیں 15 مارچ کے حکم سے تکلیف پہنچی تھی۔
15 مارچ کو کرناٹک ہائی کورٹ نے کلاس روم کے اندر ہیڈ اسکارف پہننے کی اجازت مانگنے والی درخواستوں کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ اسلام میں حجاب ایک ضروری مذہبی عمل نہیں ہے۔ عدالت نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں یکساں لباس کے اصول پر عمل کیا جانا چاہیے جہاں یہ تجویز کیا گیا ہے۔
دریں اثناء پی ٹی آئی کے مطابق اڈپی کے کچھ نجی کالجوں نے لڑکیوں کو امتحانات لکھتے وقت حجاب پہننے کی اجازت دی۔ کرناٹک ہی کے ایک سرکاری کالج میں طالبات کو حجاب پہن کر امتحان میں شرکت کی اجازت دینے پر 7 ٹیچرز کو معطل کردیا گیا ہے۔
24 مارچ کو سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر فوری سماعت سننے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم، طلبا اس وقت تک انتظار کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں جب تک کہ سپریم کورٹ اس معاملے پر کوئی حکم نہیں دیتی۔