سنٹرل ٹریڈ یونینز کی جانب سے مرکزی حکومت کی کسان، مزدور اور عوام مخالف پالیسیوںکے خلاف 28 اور 29 مارچ کو بھارت بند کا اعلان کیا گیا ہے۔
لکھنو۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) اتر پردیش کے ریاستی صدر ڈاکٹر نظام الدین خان نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ مرکزی حکومت کی مہنگائی اور نجکاری کی پالیسیوں کے خلاف 28-29مارچ2022 کو ٹریڈ یونینوں کی مجوزہ دو روزہ ملک گیر ہڑتال میں ایس ڈی پی آئی اتر پردیش کے ٹریڈ یونینوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
ڈاکٹر نظام الدین خان نے مزید کہا ہے کہ پانچ ریاستوں میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ختم ہوتے ہی عام لوگوں پر حکومتی حملوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
ایل پی جی کی قیمت میں 50روپئے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ ڈیزل کی ہول سیل قیمت میں 25 روپئے اور پٹرول اور ڈیزل کی خوردہ قیمت میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔
مزدوروں کے ای پی ایف کی شرح سود میں کٹوتی کی گئی ہے۔ جس سے مزدوروں کی محنت کی کمائی سے ہونے والی بچت پر گہرا اثر پڑے گا۔
بجلی ترمیمی بل 2021کے ذریعے حکومت پاور سیکٹر کی نجکاری میں مصروف ہے جس کی وجہ سے عام صارفین بالخصوص کسان مہنگی بجلی خریدنے پر مجبور ہوں گے۔
ریلوے، ایئر لائنس، بندر گاہیں، بجلی، کوئلہ، بینک، انشورنس، تیل، بی ایس این ایل جیسے عوامی قومی اثاثے فروخت کیے جارہے ہیں۔
روزگار کا بحران گہرا ہوتا جارہا ہے اور معاشی ناہمواری بڑھتی جارہی ہے جس کا شکار کمزور طبقہ ہورہا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کی یہ پالیساں عالمی سرمایہ دار اور کارپوریٹ گھرانوں کے مفادات کیلئے سود مند ہیں۔
ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر نے یہ بھی بتایا کہ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے قومی سطح پر ٹریڈ یونینوں کی اس ہڑتال کی حمایت کی ہے۔