وادی کشمیر کے استاد ذاکر حسین کو سال 2022 کے بہترین استاد کے زمرے میں ایشین ایجوکیشن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ وہ اس وقت گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول کنگن گاندربل میں جنرل لائن ٹیچر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
ذاکر حسین نے یہ ایوارڈ وبائی امراض کے دوران بھی تعلیم میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے نتیجے میں حاصل کیا۔
یہ ایوارڈ کائٹس کرافٹ پروڈکشن فاؤنڈیشن نے قائم کیا تھا اور یہ ستشری ٹیکنالوجیز، مائنڈ آن، اور کوڈیجیم کے ساتھ شراکت میں دیا گیا ہے۔
انعام کے منتظمین نے ایک بیان میں کہا کہ ذاکر کو اپنے اسکول کے طلباء اور ساتھ ہی ساتھ جموں و کشمیر UT سطح پر سول سروس کے امتحان کی تیاری کرنے والے امیدواروں کی "زندگی کے امکانات کو تبدیل کرنے” کے لیے اعزاز سے نوازا گیا۔
اس نے 2009 میں اسکول میں پڑھانا شروع کیا اور ڈیجیٹل لرننگ ٹولز بھی متعارف کروائے اور ہر طالب علم کے لیے ذاتی نوعیت کے پروگرام لائے۔ وہ ایک سرٹیفائیڈ لائف کوچ بھی ہے جس کے پاس گول سیٹنگ کامیابی میں مہارت ہے۔ اب تک وہ مسابقتی امتحان کی تیاری کرنے والے ہزاروں طلبہ اور امیدواروں کی زندگیاں بدل چکے ہیں۔
کورونا وائرس وبائی مرض نے طلباء کو کلاس روم سے باہر کرنے پر مجبور کیا اور واضح طور پر انکشاف کیا کہ کس طرح سیکھنے میں مشکلات، خلفشار اور گھریلو حرکیات کو چیلنج کرنے والے ایک سخت نصاب پر عمل کرنا مشکل بنا سکتے ہیں۔
ذاکر حسین نے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ یہ وہ سال نہیں ہیں جو آپ اپنے پیشے کو دیتے ہیں آپ جو دیتے ہیں وہ آپ کے خیالات، آپ کا یقین اور آپ کا کچھ غیر معمولی کرنے کا جذبہ ہے‘‘۔
مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ذاکر حسین نے کہا کہ "میں کامیابی کے ہدف کی ترتیب کے لیے پہلی کتاب کی اشاعت کے حوالے سے کارروائی کر رہا ہوں جو آنے والے مہینے میں شائع ہو جائے گی۔”
کتاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے ذاکر حسین نے کہا کہ یہ کتاب ذاتی ترقی کی کتاب ہے اور 14 سال سے زائد عمر کے طلبہ کے لیے مددگار ہوگی اور ان کے مقصد کو حاصل کرنے میں ان کی مدد کرے گی کیونکہ یہ کتاب بہت ہی عملی نوعیت کی ہے اور ذاتی تجربے پر مبنی ہے۔