گنگا جمنی تہذیب
قومی خبریں

‘کرناٹک کے باشعور کننڈیگا سنگھ پریوار کے جھانسے میں آکر ہندو مسلم یکتا کو خطرے میں نہ ڈالیں’

ہندوستان میں ہندو مسلم صدیوں سے بھائیوں کی طرح رہتے آرہے ہیں اور یہاں کی گنگا جمنی تہذیب کی دنیا بھر میں مثالیں دی جاتی تھی تاہم سنہ 2014 کے بعد سے ملک میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔

بنگلور۔ (پریس ریلیز)۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کرناٹک کی ریاستی ورکنگ کمیٹی ریاستی صدر عبدالمجید کی صدارت میں بنگلور میں منعقد ہوئی۔ جس میں ایس ڈی پی آئی نے کننڈیگاؤں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اور ریاست میں ہندو مسلم صدیوں سے بھائیوں کی طرح رہتے آرہے ہیں۔

آج کرناٹک میں بی جے پی سے متاثر سنگھ پریوار کے غنڈے ووٹ بینک کی سیاست کی خاطر امن کے باغ کو آگ لگارہے ہیں اور ہندو مسلمانوں کے درمیان نفرت کو ہوا دے رہے ہیں۔ میلوں اور عروسوں میں بھائیوں کی طرح کاروبار کرنے والے ہندو مسلمانوں میں زہریلے بیج بونے کی سازش کی جارہی ہے اور ریاستی حکومت اس کی حمایت کررہی ہے۔

ایس ڈی پی آئی کرناٹک کے عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ قیمتوں میں اضافہ، بے روزگاری کا مسئلہ، کووڈ مینجمنٹ کی ناکامی کو چھپا کر لوگوں کی توجہ مبذول کرنے کی اس ووٹ بینک کی سازش کو سمجھیں۔

ایس ڈی پی آئی ریاستی ورکنگ کمیٹی نے سنگھ پریوار مجرموں کی جانب سے مسلم تجارتی پابندی کی کال کی مذمت کرتے ہوئے میڈیا پر زور دیا کہ وہ مذاہب کے درمیان دوری پیدا کرنے والی اشتعال انگیز رپورٹس کو نشر نہ کریں۔ ریاست کے کئی مسائل پر بحث کرنے کے بعدریاستی ورکنگ کمیٹی اجلاس میں مندرجہ ذیل قرار داد منظور کئے گئے۔

1)۔ریاستی حکومت ریاست کے ہر طالب علم کی تعلیم کی ذمہ دار ہے، حکومت کو اس کو یقینی بنانا چاہئے۔حجاب جو ذاتی اور بنیادی حق ہے اس کی مخالفت میں طلباء کو امتحان سے محروم کرنا درست نہیں ہے۔ حکومت طلباء کے مطالبات پر فوری غور کرے اور انہیں امتحان لکھنے کی اجازت دے۔

2)۔ کرناٹک حکومت اسکول کی نصابی کتابوں میں بھگوت گیتا کو شامل کرنے کی کوشش کررہی ہے، یہ ایک خطرناک اقدام ہے۔ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے، مذہبی تعلیم اپنے اپنے مذہبی مراکز تک محدود ہونی چاہئے۔ اسے دوسرے مذاہب پر مسلط کرنا غیر آئینی ہے۔

3)۔ مدارس کی تعلیم پر حکومت کی مداخلت درست نہیں ہے۔ حکومت مذہبی مسائل پر آہ وبکا بندکرے۔ پہلے ہی 2000 سے زیادہ سرکاری اسکول بند ہونے کے بعد اساتذہ انصاف کیلئے لڑرہے ہیں ایسے میں حکومت کو پہلے ان مسائل کا حل تلاش کرنے اور منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے۔

4)۔ کرناٹک کے بہت سے حصوں میں، سنگھ پریوار مسلمانوں کے ساتھ تجارت کا بائیکاٹ کرنے اور مندروں کے تہواروں کے دوران سڑکوں پر کاروبار کی اجازت نہ دینے کیلئے پوسٹرس اور بینرس لگارہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر بیدار ہوکر ہم آہنگی کو بگاڑنے والی ایسی کارروائیوں کو روکنے کیلئے اقدامات کرے۔

ایس ڈی پی آئی کرناٹک ریاستی ورکنگ کمیٹی اجلاس میں ریاستی نائب صدر دیوانور پتنن جیا، قومی سکریٹری الفانسو فرانکو، قومی ورکنگ کمیٹی رکن عبدالحنان، ریاستی جنرل سکریٹریان عبدالطیف، افسر کوڈلی پیٹ، ریاستی سکریٹریان آنند مٹابیل، اشرف ماچار، ریاستی خازن خالد یادگیر اور ریاستی کمیٹی کے اراکین موجود رہے۔