باحجاب خاتون برطانیہ کی یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی رہنما منتخب
قابلِ فخر مسلم نوجوان

باحجاب خاتون برطانیہ کی یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی رہنما منتخب

برطانیہ کی شیفیلڈ ہالم یونیورسٹی میں پبلک ہیلتھ میں پوسٹ گریجویشن کرنے والی صباحت خان کل 6,900 ووٹوں میں سے 2,500 سے زیادہ ووٹ لے کر کامیاب ہوئی ہے۔ خان کو برطانیہ کی شیفیلڈ ہالم یونیورسٹی کی طلبہ یونین کی صدر منتخب کیا گیا ہے۔

اورنگ آباد سے تعلق رکھنے والی باحجاب خاتون صباحت خان، جو پبلک ہیلتھ میں پوسٹ گریجویشن کر رہی ہیں، کل 6,900 ووٹوں میں سے 2,500 سے زیادہ ووٹ لے کر جیت گئی ہے۔

صباحت نے کہا کہ لوگوں نے مجھے ایک شخص کے طور پر دیکھا اور میری صلاحیت کو طالب علم رہنما کے طور پر دیکھا، نہ کہ میرے لباس کو۔ اور یہ سب سے اہم ہے،”

بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی سے بی ایس سی کرنے والی صباحت نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں کون ہوں اور حجاب پہننے والوں کو بااختیار بنانے کے لیے میرے اختیار میں سب کچھ کروں گی۔ میں اورنگ آباد سے آئی ہوں، لیکن میرے پاس آئیڈیاز تھے اور دیکھیں کہ وہ مجھے کہاں لے گئے ہیں۔ کسی دقیانوسی سوچ نے مجھے نہیں روکا اور اسے کسی کو نہیں روکنا چاہیے۔ میں جو پہنتی ہوں اس سے زیادہ میرے لیے بہت کچھ ہے۔ اس کے بجائے آئیے ان نکات پر توجہ مرکوز کریں جو زیادہ اہم ہیں،”۔

صباحت نے کہا کہ وبا کے دوران بین الاقوامی طلباء کے افسر (ISO) کے طور پر ان کے کام نے انہیں تمام پس منظر سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی طلباء سے رابطہ قائم کرنے میں مدد کی ہے۔

صباحت نے کہا کہ وہ شیفیلڈ ہالم یونیورسٹی میں معاشرے کی جامع اور معاون ثقافت کی طرف اشارہ کرنے پر بھی اصرار کرتی ہے۔ اور "جنس، نسل اور مذہب سے قطع نظر ہر کوئی یکساں سلوک کا مستحق ہے۔