Jammu and Kashmir Man Denied Room By Delhi Hotel
جموں و کشمیر

ہوٹل میں کشمیری شخص کو بُک کردہ کمرہ دینے سے انکار

قومی دار الحکومت دہلی میں ہوٹل ایگریگیشن فرم اویو رومز میں ایک کشمیری شخص کو مبینہ طور پر ہوٹل میں کمرہ دینے سے انکار کردیا گیا اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہوٹل کے رسیپشن پر خاتون ملازم ایک کشمیری شخص کو چیک اِن نہیں کرنے دے رہی ہے حالانکہ وہ شخص اس خاتون کو آدھار کارڈ سمیت اپنے درست شناختی ثبوت بھی دکھا رہا ہے۔

 

ذرائع کے مطابق مذکورہ کشمیری شخص نے ‘اویو ویب سائٹ’ پر ہوٹل میں ایک کمرہ بک کیا تھا۔ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون رسیپشنشٹ اپنے سینئر کو فون کرتی ہے اور کشمیری شخص کو بات کرنے کے لیے کہتی ہے کہ اسے روم دینے سے کیوں انکار کیا جا رہا ہے۔

اپنے سینئر کے ساتھ ایک مختصر بات کے بعد خاتون رسیپشنسٹ نے کشمیری شخص کو بتایا کہ انہیں دہلی پولیس کی جانب سے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کشمیری افراد کو ہوٹل میں جگہ نہ دیں۔ یہ معاملہ جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے قومی ترجمان ناصر کھویہامی نے منظر عام پر لایا۔ ٹویٹر پر واقعہ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ناصر کھویہامی نے اسے ‘کشمیر فائلز کا اثر’ قرار دیا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ‘کشمیر فائلز کا اثر۔ دہلی ہوٹل نے شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات فراہم کرنے کے باوجود کشمیری شخص کو کمرہ دینے سے انکار کیا ہے۔ کشمیری ہونا ایک جرم ہے’۔

ہوٹل کے اس دعوے کے جواب میں دہلی پولیس نے کل رات ٹویٹس کی ایک سیریز میں وضاحت کی اور کہا کہ انہوں نے دہلی کے ہوٹلز کو ایسی کوئی ہدایت نہیں دی تھی۔ ‘سوشل میڈیا پر ایک مبینہ ویڈیو وائرل ہے جس میں ایک شخص کو جموں و کشمیر کا ہونے کی وجہ سے ہوٹل میں کمرہ دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ منسوخی کی وجہ پولیس کی ہدایت کے طور پر بتائی جا رہی ہے جبکہ ایسی کوئی ہدایت نہیں دی گئی ہے۔

دہلی پولیس نے مزید کہا کہ ‘کچھ لوگ وائرل ویڈیو کی جان بوجھ کر غلط بیانی کے ذریعے دہلی پولیس کی شبیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس پر قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔