وادی کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کی ہلاکت پر بنی فلم ‘دی کشمیر فائلز’ پر تنازع جاری ہے اپوزیشن سمیت کئی لوگوں نے اس فلم پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ جبکہ بی جے پی حکومت اس فلم کی ستائش کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین کو فلم دیکھنے کے لئے چھٹی کا بھی اعلان کررہی ہے۔
نئی دہلی۔(پریس ریلیز)۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے ریاستی صدر ڈاکٹر آئی اے خان کی صدارت میں جنتر منتر، نئی دہلی میں فلم دی کشمیر فائلز پر پابندی لگانے کے مطالبے کو لیکر احتجاجی مظاہرہ ہوا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی ریاستی آئی اے خان نے کہا کہ وویک اگنی ہوتری کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم دی کشمیر فائلز نے پورے ہندوستان میں ہنگامہ پربا کر رکھا ہے۔ یہ فلم چونکہ مسلمانوں کے خلاف نفرت کا درس دے رہی ہے اس لیے اس پر جلد از جلد پابندی لگانی چاہئے۔
ریاستی نائب صدر محترمہ شاہین کوثر نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیر فائلز فلم ملک میں بھائی چارے کو ختم کرنے اور ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا کام کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس طرح سے اس فلم کی تشہیر کی جارہی ہے اور سنیما گھروں کے اندر اور باہر مسلمانوں کے ساتھ جس طرح زیادتی ہورہی ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ اگراس فلم پر جلد پابندی نہ لگائی گئی تو ملک میں ناخوشگوار حالات پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔لہذا، یک طرفہ نظریہ اور بنیاد پرستی اور نفرت پھیلانے والی اس فلم پر جلد از پاپندی عائد کی جانی چاہئے۔
اس احتجاجی مظاہرے میں دہلی ریاستی جنرل سکریٹری نفیس صدیقی، ریاستی سکریٹری ہاشم ملک، ریاستی خزانچی فرید احمد، عامر، سمیر خان، عین الحق اور سینکڑوں کارکنان موجود رہے۔