تین ہندوستانی اسلامی اسکالرز مولانا عمر گوتم’ مفتی جہانگیر قاسمی اور مولانا کلیم صدیق کو امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (USCIRF) نے مذہبی ظلم و ستم کا شکار قرار دیا ہے۔ ان میں سے تین کو یو ایس سی آئی آر ایف کے ذریعہ ‘ مذہب کی آزادی یا عقائد کے متاثرین کی فہرست ‘ میں شامل کیا گیا ہے۔
مذکورہ فہرست میں کشمیر کے انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز، صحافی صدیق کپن، کارکنان، میران حیدر، خالد سیفی، شرجیل امام اور عمر خالد سمیت کل 33 افراد کے نام شامل ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے یو ایس سی آئی آر ایف کی طرف سے مذہبی ظلم و ستم کا شکار ہونے والوں کی فہرست میں تین اسلامی اسکالرز کے ناموں کو شامل کرنے کا خیر مقدم کیا ہے۔
واشنگٹن ڈی سی میں قائم ایک تنظیم جسٹس فار آل کی ڈائریکٹر حنا زبیری نے کہا کہ "ہم ان معاملات میں USCIRF کی گہری تحقیق اور تفتیش کو سراہتے ہیں۔
بھارتی حکومت کے شکار متاثرین کو تسلیم کرنا بھارت کو مطلع کرنے کا ایک موثر طریقہ کار ہے کہ امریکی ایجنسیاں اس کے انسانی حقوق کی تنزلی کی نگرانی کر رہی ہیں۔
دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک بھارت تیزی سے ایک فاشسٹ گروپ کی خود مختاری میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے،”
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی ٹیم نے پچھلے 2 سالوں میں ایسے قیدیوں کے پروفائلز USCIRF کو جمع کرائے ہیں۔ تنظیم کی جانب سے جمع کردہ ناموں میں بہت سے نام شامل کیے گئے ہیں۔
سیو انڈیا فرام فاشزم آرگنائزیشن کے ٹیم لیڈ ظہیر عادل نے کہا، "متاثرین کی فہرست میں ان ناموں کو شامل کرنے سے، یو ایس سی آئی آر ایف مذہبی اقلیتوں پر ظلم کرنے کے لیے ان قوانین کو استعمال کرنے میں بھارتی حکومت کی بددیانتی کو تسلیم کرتا ہے”۔
واضح رہے کہ مولانا عمر گوتم’ جہانگیر قاسمی اور مولانا کلیم صدیقی کو جبرا تبدیلی مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔