لکھنو۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) اتر پردیش نے ریاستی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے ووٹوں کی گنتی میں ای وی ایم میں ڈالے گئے ووٹوں سے پہلے بیلٹ پیپر ووٹوں کی گنتی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں ایس ڈی پی آئی اتر پردیش کے جنر ل سکریٹری عبدالمعید ہاشمی نے چیف الیکٹورل آفیسر نارتھ، اتر پردیش کو ایک خط بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش کی 18ویں قانون ساز اسمبلی 2022کیلئے عام انتخابات 10فروری سے 7مارچ 2022تک 7مرحلوں میں منعقد ہوئے۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے تمام 403اسمبلی سیٹوں کی پولنگ مکمل کرنے کی تاریخ مقرر کی تھی جو اب مکمل ہوگئی ہے اور ووٹوں کی گنتی 10مارچ کو مقرر ہے۔ اتر پردیش اسمبلی الیکشن 2022کی ووٹوں کی گنتی کے سلسلے میں مختلف سیاسی پارٹیوں اور سماجی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ ووٹوں کی گنتی بیلٹ پیپر سے شروع کی جائے.
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اتر پردیش کے تمام اضلاع میں تعینات زیادہ تر ضلعی انتخابی افسران اور ریٹرننگ افسران کی انتخابی عمل میں جانبداری کی اطلاع مل رہی ہے۔ ایسے میں جمہوریت پر عوام کا اعتماد برقرار رہنا چاہئے، اس کی ذمہ داری الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہے۔
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین ہند کے آرٹیکل 324میں فراہم کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پورے انتخابی عمل کو منصفانہ بنانے اور الیکشن کمیشن سمیت تمام متعلقہ اداروں کو اتر پردیش کی تمام 403قانون ساز اسمبلیوں کے ریٹرننگ افسران سمیت تمام متعلقہ افسران کو 10مارچ 2022کو ہونے والے ووٹوں کی گنتی میں بیلٹ پیپر کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں اور ڈاک کے ذریعے موصول ہونے والے ووٹو ں کی گنتی پہلے کرنے کا حکم دیں۔
مکتوب کی ایک کاپی چیف الیکشن کمشنر الیکشن کمیشن آف انڈیا اور ایس ڈی پی آئی قومی صدر کو بھیجی گئی ہے۔