بنگلور۔(پریس ریلیز)۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کرناٹک کے ایک وفد نے ریاستی جنرل سکریٹری افسر کوڈلی پیٹ کی قیادت میں ریاست کے عزت مآب گورنر تھاور چند گہلوت سے چامراج نگر آکسیجن سانحہ کے متاثرین کے ساتھ ملاقات کرکے معزز گورنر سے ایک میمورینڈم کے توسط سے درخواست کی کہ وہ ریاستی حکومت کو ہدایت دیں کہ حکومت چامراج نگر گورنمنٹ کوویڈ اسپتال آکسیجن سانحہ کے متاثرین کے لواحقین کو 50لاکھ روپئے کا معاوضہ، متاثرین کے لواحقین میں سے کسی ایک فرد کو سرکاری ملازمت اور خاطی افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
گزشتہ نو ماہ قبل 02/05/2021کو چامراج نگر گورنمنٹ کوویڈ اسپتال میں آکسیجن کی عدم فراہمی اور قلت کے باعث 37افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس معاملے پر ریٹائرڈ جسٹس وینو گوپال نے اپنی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں کہا ہے کہ اس سانحہ کے دوران ڈپٹی کمشنر بروقت مداخلت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس کے باوجود حکومت نے ڈپٹی کمشنر یا کسی خاطی افسران پر کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
نیز ریاستی حکومت کی مقرر کردہ بی اے پاٹل کمیشن کی رپورٹ بھی ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہے۔ متاثرہ 37خاندانوں میں سے صرف 24خاندانوں کو معمولی معاوضہ ملا ہے۔دیگر 13خاندانوں کو معاوضہ کے طور پر ایک پیسہ بھی نہیں ملا ہے۔
چامراج نگر آکسیجن سانحہ کے زیادہ تر متاثرین اور ان کے خاندان غریب ہیں جن کا تعلق SC/STاور مزدوطبقہ سے ہے۔ روٹی کمانے والے افراد سے محروم ہونے سے متاثرہ خاندان انتہائی مشکل میں ہیں کیونکہ انہیں بچوں کا پیٹ پالنے اور ان کی تعلیم کیلئے مشکلات کا سامنا ہے۔
حکومت حالات کو جانتے ہوئے بھی آنکھیں بند کی ہوئی ہے۔ لہذا، ایس ڈی پی آئی کے وفد نے عزت مآب گورنر سے میمورینڈم کے ذریعے درخواست کی کہ وہ ریاستی حکومت کو ہدایت دیں کہ وہ متاثرین کے اہل خانہ کو 50 لاکھ روپئے کا معاوضہ، خاندان کے افراد کو سرکاری ملازمت اور مجرم افسران کے خلاف سخت کارروائی کرے۔