مدھیہ پردیش: باحجاب طالبات کے کالج میں داخلے پر روک
قومی خبریں

مدھیہ پردیش: باحجاب طالبات کے کالج میں داخلے پر روک

ریاست کرناٹک کے بعد اب مدھیہ پردیش میں بھی حجاب پر تنازع شروع ہوگیا ہے۔مدھیہ پردیش کے داتیہ میں پی جی کالج کے پرنسپل نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مہذب لباس میں کالج آئیں ۔ اگر آپ حجاب یا برقعہ میں پہن کر آئیں گے تو آپ کو کالج میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی

 

۔

ریاستی وزیر داخلہ نروتم مشرا کے آبائی ضلع اور اسمبلی حلقہ داتیہ میں حجاب کو لیکر ہنگامہ ہوگیا۔ داتیہ کالج کیمپس میں پیر کی دوپہر اسکالر شپس کیمپ کے دوران اس وقت ہنگامہ ہوا جب با حجاب دو طالبات کیمپس میں آگئیں ۔

اس کی اطلاع ملتے ہی ہند و تنظیموں کے کارکن کالج پہنچ گئے اور انہوں نے جم کر ہنگامہ آرائی کی ۔ ان فرقہ پرست عناصر نے جئے شری رام کے نعرے لگوائے ۔ اسی درمیان کالج پرنسپل نے نارمل لباس میں آنے کا نوٹس جاری کردیا ۔

در اصل ویلنٹائن ڈے کے موقع فرقہ پرست عناصر جگہ جگہ گھوم رہے تھے جب یہ عناصر پی جی کالج پہنچے تو انہوں نے وہاں دو باحجاب طالبات کو دیکھا اور ہنگامہ شروع کردیا ۔ مدھیہ پردیش میں یہ پہلا موقع ہے جب کالج پرنسپل نے حجاب یا برقعہ پر پابندی کی بات کی ہے۔

وہیں دوسری جانب ریاستی وزیر داخلہ نروتم مشرا نے اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے یہ ویڈیو دیکھا ہے اور ریاست میں حجاب یا برقعہ پر پابندی کی حکومت کے پاس کوئی تجویز نہیں اور نہ ہی ہم نے حجاب پر پابندی سے متعلق کوئی حکم جاری کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ضلع کلکٹر کو ہدایت دی گئی ہے کہ اس معاملہ کا نوٹس اور حکومت کو رپورٹ کریں ۔