ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کی میونسپل کارپوریشن میں میئر طاہرہ شیخ کی جانب سے پریس کانفرنس میں مالیگاؤں کے اردو گھر کو کرناٹک کی بہادر مسلم طالبہ مسکان خان کے نام منسوب کرنے کا اعلان کیا گیا۔
اس موقع پر میئر طاہرہ شیخ نے کہا کہ کرناٹک کے اڈپی کالج میں حجاب کو لیکر جو کچھ فرقہ پرستوں کی جانب سے ہوا ہے اس وقت مسکان خان محمد حسین خان نے جو بہادری دکھائی اس کی ہمت اور بہادری کو سلام پیش کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح جمعیت علماء نے مسکان خان کی حوصلہ افزائی کیلئے انہیں پانچ لاکھ روپے کا تحفہ دیا۔ اس طرح شہر مالیگاؤں کے اردو گھر کا نام مسکان خان کے نام سے منسوب کرتے ہیں۔
طاہرہ شیخ نے مزید کہا کہ آئندہ دنوں ہونے والی جنرل بورڈ میٹنگ میں ان کی جانب سے یہ تجویز شامل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حجاب کو لیکر جو تنازعہ کیا جارہا ہے وہ بہت غلط ہورہا ہیں۔ مسلم کے ساتھ ساتھ غیر مسلم خواتین بھی اسکارف والا حجاب استعمال کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کے دور میں حکومت مہاراشٹر محکمہ اقلیتی امور کا مہیا بجٹ 8 کروڑ روپیہ سے اردو گھر تعمیر کیا گیا تھا۔اس تعلیم سے جڑے اردو گھر کا نام مسکان خان کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔
اس دوران سابق میئر شیخ رشید نے کہا کہ کرناٹک حکومت اور حجاب پابندی کے فیصلے کے خلاف آج مسلم طالبات بڑی تعداد میں سڑکوں پر احتجاج کررہی ہیں۔ جبکہ بابا صاحب امبیڈکر نے قانون بنایا تھا تب اس پر ایسا کچھ نہیں لکھا گیا۔ لیکن آج کالج میں مسلم طلباء کو پریشان کیا جارہا ہے جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پانچ ریاستوں کے انتخابات کے پیش نظر کرناٹک میں بی جے پی حکومت مسلم ہندو فرقہ وارانہ ماحول بنا رہے ہیں۔ اویسی پر بھی حملہ سیاسی سازش ہے۔