سری نگر،4 جنوری: وادی کشمیر میں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق پیر کی رات سے ہی برف باری شروع ہوئی اور جب لوگ منگل کی صبح نیند سے اٹھے تو پوری وادی کو سفید چادر نے ڈھانپ لیا تھا۔
ادھر جہاں ایک طرف موجودہ موسمی صورتحال کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے ’اورینج الرٹ‘ جاری کر دیا ہے وہیں دوسری طرف سری نگر ہوائی اڈے پر کئی پراوزوں کو منسوخ کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں موسم دن گذرنے کے ساتھ ساتھ مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران میدانی علاقوں میں درمیانی درجے کی برف باری جبکہ بالائی علاقوں میں بھاری برف باری کا امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر اور جموں دونوں خطوں میں منگل کی رات اور5 جنوری یعنی بدھ کو دن بھر برف باری ہوسکتی ہے۔ متعلقہ محکمے نے ’اورینج الرٹ‘ جاری کرتے ہوئے بالائی علاقوں جہاں برفانی تودے گر آنے کے خطرات لاحق رہتے ہیں ، کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں سے باہر نکلنے سے احتراز کریں۔
ایڈوائزری میں ڈرائیور حضرات سے کہا گیا ہے کہ وہ برف پر گاڑیوں کو احتیاظ سے چلائیں۔ خراب موسمی حالات کے پیش نظر حکام نے سری نگر ہوائی اڈے پر کئی پروازوں کو منسوخ کیا ہے۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ برف باری کے باعث روشنی میں کمی ہونے سے دلی سے سری نگر اور سری نگر سے دلی جانے والی کم سے کم 6 پروزاوں کو منسوخ کیا گیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق برف باری سے سڑکوں پر پھسلن پیدا ہونے سے کئی دور افتادہ پہاڑی علاقوں میں زمینی ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل متاثر ہو کر رہ گئی ہے جبکہ بجلی کا نظام بھی درہم وبر ہم ہوگیا ہے۔
بتادیں کہ متعلقہ محکمے کی طرف سے پیر کو جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ دو یکے بعد دیگرے آنے والی مغربی ڈسٹربنسز جموں وکشمیر اور لداخ و ملحقہ علاقوں کو 3 جنوری کی رات سے 9 جنوری کی دوپہر تک متاثر کر سکتی ہیں اور ان مغربی ہواؤں کے زیر اثر جموں وکشمیر اور لداخ میں برف و باراں متوقع ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا: ’کشمیر میں 3جنوری کی رات سے ہی کہیں کہیں ہلکے درجے کی برف باری شروع ہوسکتی ہے جس کی شدت میں وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اضافہ درج ہوگا‘۔
ایڈوائزری کے مطابق اس دوران 5 اور 8 جنوری کو موسم زیادہ سخت رخ اختیار کرسکتا ہے اور درمیانی درجے سے بھاری برف باری کا امکان ہے۔
مذکورہ ایڈ وائزری میں کہا گیا: ’ان خراب موسمی حالات کے باعث زمینی و ہوائی ٹرانسپورٹ متاثر ہوسکتا ہے اور سری نگر – جموں قومی شاہراہ، سری نگر- لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڈ بند ہونے کا امکان ہے‘۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ اس کے علاوہ بالائی علاقوں میں کہیں کہیں برفانی تودے بھی گر آسکتے ہیں اور بجلی کا نظام بھی در ہم وبرہم ہوسکتا ہے۔
ایسے علاقوں کے رہنے والے لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ گھروں سے باہر نکلنے میں احتیاط کریں اور عوام الناس سے کمروں میں مناسب وینٹیلیشن رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
دریں اثنا گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 3.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہا تھا۔
سری نگر میں 18 دسمبر کو رواں موسم کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ گلمرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران زائد از 6 انچ تازہ برف جمع ہوئی تھی۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی3.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔