گاندربل میں شام ہوتے ہی مختلف علاقوں میں مسافر گاڑیوں کی عدم فراہمی کے سبب مسافروں کو گھروں تک پہنچنے میں گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ نماز مغرب کے ساتھ ہی سینکڑوں مسافر، جن میں زیادہ تعداد سرکاری ملازمین، طلبا، تاجروں اور سیلزمینوں کی ہوتی ہے، گاندربل کی بیشتر شاہراہوں پر پریشانی کی حالت میں کڑاکے کی سردی میں گاڑیوں کے لئے انتظار کرتے رہتے ہیں۔
دودر ہامہ، بیہامہ سمیت دیگر علاقوں میں دکانوں پر سیلزمین کی حیثیت سے کام کرنے والے متعدد افراد نے بتایا کہ ہر روز دوکان پر کام کرنے کے دوران دیر ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں اکثر وبیشتر گاڑیاں نہ ملنے کی صورت میں گھروں میں پہنچنے کیلئے دیر ہوجاتی ہے۔
سنٹرل یونیورسٹی گاندربل میں زیر تعلیم طالب علم نے بتایا کہ ہم پٹن میں رہتے ہیں، کالج سے 4 بجے کے بعد فارغ ہونے کے بعد ہم قمریہ چوک دودہرہامہ میں گاڑیوں کا انتظار کرتے ہیں جو صورہ سے ہی پوری طرح بھری ہوئی ہوتی ہیں جبکہ کرونا وائرس وبائی بیماری کی وجہ سے زیادہ رش ہونے کی وجہ سے گاڑیوں میں چڑھنے میں کافی دقت محسوس ہوتی ہے اور دیکھتے دیکھتے ہی پانچ بج جاتے ہیں۔
جس کے بعد اچانک سڑکوں سے گاڑیاں غائب ہوجاتی ہیں اور پھر گھر پہنچنے میں گوناگوں مشکلات درپیش آتی ہیں اگرچہ ہم نے اس بارے میں اعلی حکام کو آگاہ کیا تھا تاہم مسئلہ جوں کا توں ہے۔
اس بارے میں اسسٹنٹ ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر گاندربل بشارت محمود نے کہا کہ ہم ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے لیڈروں سے بات کرکے بہت دیر تک گاڑیاں چلانے کو یقینی بنائیں گے۔