شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ایک علاقے اشم سمبل میں ایک سرکاری اسکول کی عمارت تقریبا 16 سال سے زیر تعمیر ہی ہے اور یہ عمارت ہنوز زیر تکمیل ہے۔
ہائی اسکول کی اس عمارت کا کام 2005 میں 75 لاکھ روپے کی لاگت سےشروع کیا گیا تھا۔ اور متعلقہ محکمہ نے اس عمارت کی تعمیر کو یوں ہی ادھورا چھوڑ دیا۔
سمبل کے ڈی ڈی سی ممبر غلام نبی عنبر نے کہا کہ اعلی حکام سے اس اسکول کی تعمیر کے سلسلے میں بہتر نمائندگی نہ ہونے کی وجہ سے اتنے طویل عرصہ سے یہ مکمل نہیں ہوسکی۔ ڈی ڈی سی ممبر نے کہا کہ پرانے اسکول کی حالت دن بہ دن خستہ ہوتے جارہی ہے
مقامی لوگوں کے مطابق سکنڈری اسکول ایک پرانی خستہ حال عمارت میں کام کررہا ہے جو ٹیچرس اور طلبہ دونوں کے لئے باعث تکلیف ہے۔
مقامی لوگوں اور ڈی ڈی سی ممبر نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں خود دیکھے اور متعلقہ محکمہ کو جلد از جلد عمارت تعمیر کرنے کی ہدایت جاری ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر بالخصوص جموں و کشمیر میں حکومت تعلیم کے تئیں بلند وبانگ دعوے کرتی ہے۔ لیکن جب زمینی صورت حال کا جائزہ لیا جائے تو حکومت کے دعوے صفر ثابت ہوتے ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہوگا کہ طویل عرصہ سے زیر تعمیر عمارت کب تک زیر تعمیر رہتی ہے یا یہ پایہ تکمیل کو پہنچےگی۔