وادی کشمیر میں سردیوں کے موسم نے دستک دیتے ہی لوگ اگرچہ سردیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہو چکے ہیں، وہی سرکاری محکموں کے افسران اور ملازمین بھی برفباری کا مقابلہ کرنے کے لئے تیاری کی حالت میں ہیں۔
اس سلسلے میں گاندربل میں پاور ہاوس کے پاس جو محکمہ بجلی کا ورکشاپ موجود ہے، اس ورکشاپ میں اس وقت درجنوں ٹرانسفارمر خراب ہو کر ان کی مرمت کی جا رہی ہے جو ٹرانسفارمر مختلف علاقہ جات سے خراب ہو کر اس ورکشاپ میں ٹھیک کرنے کےلئے لائے گئے ہیں۔
ورکشاپ کے انجینئر نے کہا ہے کہ ہمارے ملازمین جو بطور میکنک اس ورکشاپ میں کام کر رہے ہیں، پچھلے کئی دنوں سے بفر اسٹاک تیار کر رہے ہیں، تاکہ جس علاقے میں کوئی ٹرانسفارمر خراب ہوگا، اس کو محض 24گھنٹے میں تیار کرکے اس علاقے میں پھر سے نصب کیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ کوئی ٹرانسفارمر جو کسی دور دراز علاقے سے ٹھیک ہونے کےلئے ہمارے پاس لایا جاتا ہے اس کو ہم 48گھنٹوں میں بدل کر دوسرا واپس دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے اور یہ کوشش خدا کی مدد سے پوری بھی کر رہے ہیں کہ برفباری سے قبل سارا اسٹاک تیار کیا جائے تاکہ کسی علاقے کا ٹرانسفارمر اگر خراب ہو جائے تو اسے سرکار کے حکم کے مطابق 24گھنٹے میں واپس کیا جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس ورکشاپ کو پچھلے سال سے کافی بہتر بنایا گیا ہے جدید ترین مشینری بھی اس ورکشاپ میں تیار رکھی گئی ہے جبکہ ملازمین جو بطور میکنک کام کر رہے ہیں، ان کی بھی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔
اس دوران محکمہ بجلی گاندربل کے سربراہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ سردیوں کے موسم کو مد نظر رکھتے ہوئے بجلی کا غلط استعمال کرنے سے پرہیز کریں، بے شک ہمارے پاس بفر اسٹاک ہے لیکن بجلی کی قدر کریں اور بجلی کی ضرورت کو سمجھ لیں تاکہ ہمیں مزید کٹوتی نا کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا ہے کہ لوگ خاص کر شام چھ بجے سے لے کر رات دس بجے تک ہیٹنگ سسٹم کا استعمال نہ کریں، بصورت دیگر بجلی کٹ ہو جاتی ہے اور ذی شعور لوگ ان کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔