ممبئی: مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون سی اے اے نافذ رہے گا اس میں مسلمان بدگمانی اور گمراہی کا شکار نہ ہو کیونکہ کچھ لوگ سی اے اے قانون کے نفاذ کی آڑ میں فرقہ پرستی پھیلا کر اس کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ سی اے اے شہریت سے بے دخل کرنے کا قانون نہیں بلکہ شہریت کی حصولیابی کا عمل ہے اس میں مسلمانوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے اس قانون کے توسط سے بنگلہ دیشی,پاکستانی اقلیتیں برادری کو سرکار تحفظ فراہم کر رہی ہے جبکہ ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کیلئے خواہش مند مسلمانوں کو بھی شہریت دینے کا قانون موجود ہے اس سے وہ شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔
مختار عباس نقوی نے تین سیاہ کسان قانون کی واپسی کے بعد 370 اور سی اے اے کے واپسی کے مطالبے پر کہا کہ کچھ لوگوں کی عادت ہوتی ہے رنگ میں بھنگ ڈالو اور پھر فرقہ پرستی کی سیاست کر کے لوگوں میں بدگمانیاں پیدا کرو یہی وجہ ہے کہ سرکار نے واضح کیا ہے کہ اب کوئی بھی بل واپس نہیں ہوگا، سی اے اے قانون پر مختار عباس نقوی نے سرکار کا موقف واضح کرتے ہوئے اس قانون سے مسلمانوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
وقف بورڈ کی ریاست میں املاک پر قبضہ پر مختار عباس نقوی نے کہا کہ وقف بورڈ کی املاک کو وقف مافیا سے آزاد کروایا جارہا ہے ہریانہ، دلی، یوپی میں کئی املاک کو آزاد کروایا گیا ہے اور ریاست مہاراشٹر میں بھی اس کا عمل جاری ہے۔
مختار عباس نقوی نے وقف بورڈ کے دفاتر پر مرکزی ایجنسی ای ڈی کی چھاپہ مار کارروائی پر کہا کہ وقف بورڈ کی املاک کو قبضہ سے آزاد کرنے اور وقف مافیا کو ختم کر نے کیلئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے اور سرکار انتہائی خاموشی سے اس معاملہ میں پیش قدمی کر رہی ہے اور اس میں کئی وقف کی املاک کو غاصبانہ قبضہ سے آزاد بھی کروایا گیا ہے۔