جموں و کشمیر کے دیہی علاقے بالخصوص دور دراز علاقے آزادی کے 70 سال بعد آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
ضلع گاندھربل میں کھچ پتری کنگن ایک علاقہ ہے جہاں اس دور دراز والے پہاڑی علاقے میں اسپتال کا سنگ بنیاد سال 2005 رکھا گیا تھا۔ لیکن حیرانی کی بات ہے کہ اس کے بعد کام شروع کرنے والے لوگ غائب ہوگئے تب سے لے کر آج تک سولہ سال گزر گئے ہیں، اور ایسا لگ رہا ہے کہ ہمارے ساتھ اسپتال بنانے کے نام پر ایک مذاق کیا گیا تھا۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ ہمارا علاقہ تین سو گھروں پر مشتمل ہے، اور یہ علاقہ پہاڑ پر واقع ہے۔ جس کی وجہ سے کوئی بیمار ہوتا ہے تو اسے چارپائی پر چار لوگوں کو کندھا دے کر اسپتال پہنچانا پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بیمار ہونے کے بعد لوگ چاہتے ہیں کہ بیمار مرے تو اپنے گھر میں مرے نا کہ راستے میں کہیں پر مرے۔ اس علاقے کے لوگ سوال کر رہے ہیں کہ آخر ہمارا کیا قصور ہے اور کیوں ہمارے ساتھ اسپتال کے نام پر مذاق کیا گیا ہے؟۔
وادی کشمیر میں مختلف اضلاع میں دور دراز علاقوں میں یہی کچھ صورت حال ہے۔ دور دراز علاقے بنیادی سہولیات سے آج بھی محروم ہیں۔