جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر آگرہ میں کشمیری طلباء کی بغاوت کے الزام میں گرفتاری معاملے پر ایک خط لکھا اور اس معاملے میں ان سے مداخلت کی اپیل کی۔
محبوبہ مفتی نے لکھا کہ "میں جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال کے بارے میں مایوسی اور تشویش کے گہرے احساس کے ساتھ آپ کو خط لکھ رہی ہوں۔ زیادہ عرصہ نہیں گزرا جب آپ نے دہلی میں کل جماعتی اجلاس کی صدارت کی تو اس وقت آپ نے دہلی اور جموں و کشمیر کے درمیان "دل کی دوری” کو ختم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
Ive written to the Prime Minister about the recent arrest of Kashmiri students in Agra on charges of sedition. Hope he intervenes so that they are released soon. @PMOIndia pic.twitter.com/vfv2Wc5HCc
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) October 30, 2021
محبوبہ نے مزید کہا کہ "ہم لوگوں کے مسائل اور مشکلات کو حل کرنے کے لئے بالخصوص نوجوانوں کے لئے ایک پالیسی کے رول آؤٹ کا انتظار کر رہے تھے۔
محبوبہ مفتی نے لکھا کہ اب مسلسل چھاپہ ماری، گرفتاریاں، اور ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے لکھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچ پر بھی کہا کہ یہ میچ عوام کے لئے صرف تفریح کا باعث تھا لیکن اس کے بعد کشمیری نوجوانوں کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا اور وہ بھی صرف پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ستائش کرنے کے الزام میں یہ کارروائی کی گئی۔
محبوبہ مفتی نے مزید لکھا کہ "ہمارے ذہین نوجوان جو ایم بی بی ایس جیسے پیشہ ورانہ کورسز کرنے والے طلبہ کو نشانہ بنایا گیا ہے اور انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
انہوں نے خط میں مزید لکھا کہ حب الوطنی اور وفاداری کے جذبے کو ہمدردی کے ساتھ پروان چڑھانا ہوگا اور اسے لاٹھی یا بندوق کے زور پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہےکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ میچ کے بعد پنجاب میں کشمیری طلبہ کے ساتھ مار پیٹ کی گئی اور آگرہ میں کشمیری طلبہ کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔