مسلم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ
قومی خبریں

تین مسلم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ

ملک بھر بالخصوص شمالی ہند میں کسی نہ کسی بہانے مسلم نوجوانوں کو ہراساں کیا جاتا ہے کبھی لو جہاد تو کبھی تبدیلی مذہب قانون، اور انہیں گرفتار کیا جاتا ہے۔ اور پھر برسوں بعد الزامات ثابت نہ ہونے پر رہا کردیا جاتا ہے۔ جس سے ان کی زندگی تباہ ہوکر رہ جاتی ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر کے نوئیڈا میں تھانہ پولیس نے ہندو تنظیموں اور آر ایس ایس کے دباؤ میں آ کر عید میلادالنبی کے جلوس کے دوران پاکستان زندہ آباد کے مبینہ نعرے لگانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تین مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ حالانکہ ابھی وائرل ویڈیو کی تحقیقات میں اس کا انکشاف نہیں ہو سکا ہے کہ واقعۃ پاکستان زندہ آباد کے نعرہ لگائے گئے یا نہیں۔

پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تاہم تشدد بھڑکانے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے چار نوجوانوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گرفتار شدہ نوجوانوں کے موبائل سے نعرے بازی والا کوئی بھی ویڈیو نہیں ملا جبکہ جلوس میں موجود پولیس والوں کے موبائل میں بھی ایسا کچھ نہیں ملا ہے لیکن کہا جا رہا ہے کہ مخالف افراد کے پاس پاکستان زندہ آباد کے نعرے کے ویڈیو ہیں۔

ہندو تنظیمیں تھانہ کے باہر جمع ہو کر احتجاج کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کررہی تھیں جن کے دباو میں آکر مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

One Reply to “تین مسلم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ

Comments are closed.