مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں نجی کالج میں منعقد گربا جشن میں شامل 4 مسلم طلبا پر لو جہاد کا الزام عائد کیا گیا۔ اندور کے گاندھی نگر تھانہ علاقے میں نجی کالج میں گربا کا جشن منعقد کیا جا رہا تھا جس میں کالج کے تمام طلبہ شرکت کر رہے تھے۔ ان ہی میں مسلم طلبا بھی رضا کارانہ طور پر شامل ہوئے تھے۔ جب اس کی اطلاع بجرنگ دل کے کارکنان کو ملی تو انھوں نے کالج کیمپس پہنچ کر نہ صرف جشن کو رکوا دیا بلکہ مسلم طلبا پر لو جہاد کا الزام لگاتے ہوئے پولیس سے گرفتار کروایا۔
دوسری جانب مسلم طلبا کا کہنا تھا کہ وہ ان کے کالج کے فنکشن میں رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دے رہے تھے مگر بجرنگ دل کے رہنماوں نے ان کی ایک نہ سنی اور پولیس کے سپرد کر کے کیس درج کروا دیا۔
بجرنگ دل کے رہنما تنو شرما نے کہا’ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ ایک پرائیویٹ کالج کو انتظامیہ نے 800 لوگوں کی گربہ کرنے کی اجازت دی ہے مگر جب ہم نے یہاں آکر دیکھا تو پانچ ہزار سے زیادہ لڑکے لڑکیاں موجود تھے۔ وہیں 4 مسلم لڑکوں کو بھی پکڑا ہے اور پولیس کے حوالہ کیا ہے جو لو جہاد کو فروغ دے رہے تھے، ہم نے آرگنائزر کے خلاف بھی مقدمہ درج کروایا ہے۔’
ایڈیشنل ایس پی پرشانت چوبے نے بتایا کہ گاندھی نگر تھانہ علاقے میں پرائیویٹ کالج میں آٹھ سو لوگوں کی پرمیشن دی گئی تھی مگر جب جا کر دیکھا تو وہ اس سے کہیں زیادہ تعداد تھی لوگ موجود تھے جس پر ہم نے کاروائی کی ہے اور امن و امان کو قائم رکھنےکے لیے چار نوجوانوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔ حالانکہ اس معاملے میں کسی بھی طرح کے لو جہاد کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔