خاتون فوجی دستے کی تربیت مکمل
مسلم دنیا

سعودی عرب: خاتون فوجی دستے کی تربیت مکمل

سعودی عرب میں ویژن 2030 کے تحت نئے نئے اصلاحات کیے جارہے ہیں جن میں خواتین سے متعلق بھی کئی اہم فیصلے کیے گئے جن میں حرم شریف میں خواتین سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی فوج میں خواتین کو 2019 میں شامل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور رواں برس فیمیل سولجر کے پہلے دستے کی ٹریننگ کا آغاز کیا گیا تھا۔سعودی عرب کے وزارت دفاع نے خواتین فوجیوں کے پہلے دستے کی تربیت مکمل ہونے کی تقریب کی ویڈیو اور تصاویر جاری کی، جن میں کیڈٹس کو بھی دکھایا گیا۔

وزارت دفاع کے مطابق خواتین فوجیوں کے پہلے دستے نے یکم ستمبر کو اپنی بنیادی اور ابتدائی تربیت مکمل کی۔

ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق خواتین فوجیوں کی ٹریننگ کا آغاز رواں برس مئی میں شروع ہوا تھا اور یکم ستمبر کو ان کی پاسنگ آؤٹ تقریب منعقد کی گئی، جس میں سعودی فوج کے آرمی چیف اور ٹریننگ ونگ کے سربراہ بھی شریک ہوئے۔پاسنگ آؤٹ تقریب میں سعودی فوج کے سربراہ جنرل فیاض الرویلی خصوصی مہمان تھے جب کہ ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ ونگ سربراہ جنرل عادل البلوی بھی تقریب کا حصہ تھے۔

تربیت مکمل ہونے پر تمام خواتین اہلکاروں کو اسناد فراہم کی گئیں جب کہ ان سے وفاداری کا حلف بھی لیا گیا۔ٹریننگ کے دوران منفرد کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی فوجی اہلکاروں کو خصوصی اسناد اور انعامات سے بھی نوازا گیا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں فوجی خواتین کی تربیت اور ان کی رہائش کے لیے رواں برس جنوری میں پہلے ونگ کو کھولا گیا تھا جب کہ اکتوبر 2019 میں تینوں افواج میں خواتین کی بھرتی کی اجازت دی گئی تھی۔

سعودی حکومت نے 2016 کے بعد خواتین کو آزادیاں دینا شروع کیں اور گزشتہ چند سال میں خواتین کو جہاں ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی، وہیں انہیں کسی بھی مرد سرپرست کی اجازت کے بغیر بیرون ملک کا دورہ کرنے کی اجازت بھی دی گئی۔

سعودی حکومت نے حالیہ چند سال میں خواتین کو غیر محرم مرد کے ساتھ کام کرنے سمیت انہیں اداکاری کرنے کی اجازت بھی دی ہے جب کہ خواتین اب وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، سیکیورٹی اور سفارتی عہدوں سمیت دیگر عہدوں پر بھی کام کرتی دکھائی دیتی ہیں۔