سعودی عرب کی حکومت نے رواں سال حجاج کرام کے لیے ایک نئی اور منفرد سروس متعارف کرائی ہے جسے’حج اسمارٹ کارڈ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
حج اسمارٹ کارڈ عالمی وبا کورونا وائرس سے متعلق ہدایات، مقدس مقامات کی نقل و حرکت اور مناسب حج کی ادائیگی میں حجاج کرام کی مدد کرے گا۔
حج اسمارٹ کارڈ کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے حج وعمرہ کی قومی کمیٹی کے رکن ھانی العمیری نے کہا کہ یہ کارڈ مقدس مقامات میں حجاج کرام کی نقل و حرکت کو منظم کرنے اور مناسک ادا کرنے میں حجاج کرام کی مدد کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ حجاج کرام کے اسمارٹ کارڈ میں ان کے ذاتی اعداد و شمار، رہائش اور صحت سے متعلق معلومات شامل ہیں۔
حجاج کے مقدس مقامات اور مختلف کیمپوں میں داخلے کو منظم کرنے اور ان کی گروپ بندی میں معاون ثابت ہوگا جمرات کی سہولت، نیز گمشدہ زائرین کی رہ نمائی کرنے، آمدورفت اور دیگر خدمات کے علاوہ جمع ہونے اور روانگی کے اوقات کے تعین میں حجاج کی معاونت کرے گا۔ اس کارڈ کے اجرا سے حجاج کرام کو فریضہ حج کی ادائیگی میں آسانی ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا: ”اسمارٹ کارڈ میں ایک” بار کوڈ ”شامل ہے جو حاجی کے تمام اعداد و شمار اور معلومات کو جاننے میں مدد دے گااس میں سیلف سروس ڈیوائسز کے ذریعہ حاجی کی معلومات کو پڑھنے کے لیے این ایف سی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔
حج اسمارٹ کارڈ سعودی عرب کے اصلاحات اور ترقی کے پروگرام ‘ویژن 2030’ کا حصہ ہے، جس کا اجرا مکہ کلچر سینٹر کی جانب سے کیا گیا۔ عازمین حج کے لیے یہ کارڈ ایک نئی سہولت ہے۔
اسمارٹ حج کارڈ کو رواں سال 1442ھ کے حج کے موقعے پر استعمال کیا جائے گا۔ تجربے کے طور پر حج کے موقعے پر 50 ہزار اسمارٹ کارڈ جاری کیے جائیں گے۔