تبدیلی مذہب قانون Conversion law
قومی خبریں

پسندیدہ مذہب کی تبلیغ ہر ہندوستانی کا آئینی و دستوری حق

 پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے دہلی کے دو عالم دین کی گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا ہے کہ جمہوری ملک میں کوئی زبردستی کسی کا مذہب کیسے تبدیل کرا سکتا ہے، اسلام جبرا مذہب تبدیلی کے سخت خلاف ہے۔ ملک کے ہر شہری کو اپنی پسند کا مذہب اختیار کرنے اور اس پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کا آئینی و دستوری حق حاصل ہے، لیکن موجودہ اتر پردیش کی حکومت اس کو مسلمانوں سے چھیننے کے لیے کوشاں ہے۔

 اترپردیش کی حکومت اپنی عوام مخالف پالیسی کے سبب ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے، اس نے آئندہ اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے مبینہ مذہب تبدیلی کے نام پر علماؤں کی گرفتاری کراکر فرقہ وارانہ کھیل کا آغاز کر دیا ہے۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار سال کے دوران اترپردیش کی یوگی حکومت نے ایسا کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا، جس کی بنیاد پر وہ عوام کے درمیان جا کر ووٹ مانگ سکے، اس لیے سماج کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کی سازش کے تحت صوبہ میں مبینہ لو جہاد، ماب لنچنگ کے واقعات تو جاری ہی ہیں، مگر اب انتخابات کے لیے وقت چھ ماہ رہ گئے ہیں اس لیے ہندوؤں کے دلوں میں مسلمانوں کے تئیں نفرت پیدا کرکے  پولرائزیشن کے لیے مبینہ مذہب تبدیلی کے نام پر علماء کو گرفتار کراکر ہندوؤں کو یہ پیغام دینے میں کوشاں ہے کہ وہ ہی اصلی ہندوتو کی علمبردار ہے ۔جبکہ حقیقت میں یہ جھوٹا پروپگنڈہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی اسی جھوٹ کے سہارے انتخابات میں کامیابی کا خواب دیکھ رہی ہے۔ یہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کی ایک منظم سازش ہے، اسی پروپگنڈہ پر ایک عرصے سے آر ایس ایس کام کر رہی ہے۔ بی جے پی کی جارحانہ فرقہ پرستی کی ان کارستانیوں نے بھارت کی ساکھ کو بین الاقوامی سطح پر مجروح کیا ہے۔

ملک کی اپنی مذہبی رواداری و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک شاندار تاریخ ہے، اس کے برعکس جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے، اسی وقت سے فرقہ پرستی کے بدبختانہ واقعات نے دنیا کو یہ کہنے پر مجبور کر دیا کہ بھارت اب اپنی دیرینہ روایات سے انحراف کرتا جا رہا ہے۔ خصوصی طور سے مذہبی آزادی کے حق کو چھیننے کی کوشش ایک منظم انداز میں کی جارہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ کسی بے گناہ کو صرف اس بنیاد پر گرفتار کرنا، کہ وہ مذہب تبدیلی کا ملزم ہے تو یہ آئین و جمہوریت کے برعکس ہے۔ مجھے عدلیہ پو پورا اعتماد ہے کہ انصاف ملے گا۔ پیس پارٹی کی فسطائی طاقتوں پر پوری نظر ہے وہ انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔