رمضان المبارک کے آخری عشرے کی فضیلت
قومی خبریں

رمضان المبارک کے آخری عشرے کی فضیلت

رمضان المبارک کا آخری عشرہ جہنم سے نجات کا ہوتا ہے، اس عشرے میں اللہ رب العزت کی زیادہ سے زیادہ عبادت کرکے جہنم سے نجات کی دعا مانگنی چاہیے، آخری عشرے میں ہی ہزار راتوں سے افضل رات ’لیلۃ القدر‘ کو بھی تلاش کرنا چاہیے۔

رمضان المبارک کے آخری عشرے کا آغاز ہو چکا ہے، احادیث میں آخری عشرے کی بڑی فضیلت بتائی گئی ہے کیونکہ یہ نجات حاصل کرنے کا عشرہ ہے اور اسی عشرے میں لیلۃ القدر بھی ہے جو ہزار راتوں سے افضل ہے۔

رمضان المبارک میں تین عشرے ہوتے ہیں، پہلا عشرہ ‘رحمت’ کا، دوسرا ‘مغفرت’ کا اور تیسرا عشرہ ‘نجات’ کا ہے، آخری عشرے میں جہنم سے نجات کی دعا، لیلۃ القدر کی تلاش اور اعتکاف کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آخری عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے۔

"اعتکاف سنت کفایہ ہے، اگر کسی بستی میں سے کوئی ایک شخص بھی اعتکاف کیا ہو تو سب کی طرف سے اعتکاف ہوگیا اور اگر ایک بھی بندہ اعتکاف نہیں کیا تو پورے بستی کے لوگ گنہگار ہوں گے۔

اعتکاف میں بیٹھنے والے کو دو حج اور دو عمرے کا ثواب ملتا ہے، اس عشرے میں سبھی کو زیادہ سے زیادہ عبادت، قرآن کی تلاوت اور اور سب کے لیے اللہ رب العزت سے دعا گو ہونا چاہیے۔

ماہ رمضان کے آخری عشرے میں شب قدر ہیں، شب قدر رمضان المبارک کی 21، 23، 25، 27 اور 29 طاق راتیں ہیں، انہیں راتوں میں لیلۃ القدر کو تلاش کرنا چاہیے، کیونکہ احادیث میں اس رات کی بڑی فضیلت ہے، نبی کریم صلی اللہ وسلم آخری عشرے میں اعتکاف میں بیٹھتے تھے لہذا مسلمانوں کو چاہیے کہ ان پانچ راتوں میں وہ خوب تلاوت قرآن، نماز اور اللہ سے دعا کریں۔